’کیا دیکھ رہے ہو احمق؟‘ میسی کا طنزیہ جملہ ارجنٹائن میں مقبول

نیدرلینڈز کے ساتھ کوارٹر فائنل میچ کے بعد ایک انٹرویو میں ارجنٹائن کے سپر سٹار لیونل میسی نے ڈچ کھلاڑی کی جانب یہ ’تاریخی‘ جملہ اچھالا ، جسے کاروباری افراد نے مختلف قسم کی مصنوعات پر چسپاں کرنے میں ذرا دیر نہیں لگائی۔

’کیا دیکھ رہے ہو احمق؟ چلے جاؤ!‘ قطر میں جاری فٹ بال ورلڈ کپ میچ میں لیونل میسی کی جانب سے ڈچ کھلاڑی واؤٹ ویگھورسٹ پر اچھالا گیا یہ طنزیہ جملہ ارجنٹائن کو اتنا پسند آیا کہ اب یہ جملہ مگ، ٹی شرٹس اور دیگر مصنوعات کی زینت بنا ہوا نظر آتا ہے۔

ایک وائرل ویڈیو میں فٹ بال سپر سٹار میسی کو نیدرلینڈز کے ساتھ جمعے (نو دسمبر) کو کھیلے گئے طوفانی کوارٹر فائنل مقابلے کے بعد ایک انٹرویو دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

انٹرویو کے دوران میسی کی آنکھیں کچھ دیر کو کیمرے سے ہٹیں اور اس کے بعد انہوں نے ڈچ کھلاڑی واؤٹ ویگھورسٹ کی طرف دیکھتے ہوئے یہ جملہ کہا، جن کے دیر سے کیے گئے دو گولز نے دونوں ٹیموں کو پنالٹیز  کی جانب دھکیل دیا تھا۔

اگرچہ ارجنٹائن یہ میچ جیت گیا لیکن میسی نے میچ کے بعد ریفری پر بھی غصہ نکالا، جنہوں نے ویگھورسٹ کو فری کک دی تھی۔

فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے ورلڈ کپ میں 18 یلو کارڈز اور کھیل کے دوران تصادم کے متعدد واقعات کے ریکارڈ کے بعد دونوں ٹیموں کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کر دی ہے۔

لیکن ارجنٹائن کے میسی کا موازنہ ڈیاگو میراڈونا کے ساتھ کیا جاتا ہے، جو نہ صرف میدان کے اندر بلکہ باہر بھی جوشیلے اور جذباتی انداز کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہی وجہ ہے کہ اس موقعے کو کاروباری افراد نے بھی ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور مختلف قسم کی مصنوعات پر یہ جملہ چسپاں کرنے میں وقت ضائع نہیں کیا۔

اس ’تاریخی‘ جملے والے مگ 1600 پیسو (نو ڈالر) میں، ٹی شرٹس 2900 پیسو میں اور ٹوپیاں 3900 پیسو میں فروخت کی جا رہی ہیں۔

ملبوسات کے ایک ڈیزائنر ٹونی مولفیس نے اے ایف پی کو بتایا: ’ہم نے فوراً ہی ٹی شرٹ بنا لی۔ یہ جملہ وائرل ہو گیا کیونکہ اس سے ہٹ کر میسی بہت پرسکون اور بہت زیادہ تشہیر کے حامی نہیں تھے لیکن لوگ چاہتے تھے کہ وہ ڈیاگو (میراڈونا) کی طرح تھوڑے سے جوشیلے ہوں۔‘

میسی نے جو زبان استعمال کی، ارجنٹائن میں بہت سے لوگوں کے لیے وہ سڑکوں پر سنی جانے والی زبان سے کہیں زیادہ ’ہلکی پھلکی‘ ہے۔

اپنے تین پوتوں کے لیے ٹی شرٹس خریدنے والی 67 سالہ گریسیلا سکوئٹینو نے کہا: ’میں نے سوچا کہ یہ جملہ بہت اچھا، معصومانہ اور نرم تھا،‘ اس کے مقابلے میں جو آپ عام طور پر ارجنٹائن کی کھیلوں کی دنیا میں سنتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال