پاکستان کی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے شروع کیے گئے یوتھ پروگرام کو دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے لیپ ٹاپ سکیم دوبارہ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔
اسلام آباد میں بدھ کو نوجوانوں کے امور کی معاون خصوصی شیزا فاطمہ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’چھوٹے اور بڑے قرضوں کو دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائدہ کیا کہ گذشتہ دور حکومت میں ’مسلم لیگ ن کے منصوبوں کو اپنے نام سے شروع کیا گیا مگر ان پر کام نہیں ہوا۔‘
اس موقعے پر معاون خصوصی شیزا فاطمہ نے یوتھ پروگرام کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے پاکستان میں ’پہلی بار یوتھ امپلائمنٹ پالیسی‘ لانچ کی جائے گی۔
ان کے مطابق اس پالیسی پر کام کیا جا چکا ہے اور اس کے تحت سال میں کم از کم 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دیا جائے گا۔
لیپ ٹاپ سکیم
شیزا فاطمہ نے بتایا کہ حکومت طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ پروگرام دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف اس سال اعلیٰ کارکردگی والے طلبہ میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے جن میں 50 فیصد خواتین کا حصہ ہو گا اور ٹرانسجینڈرز کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا جائے گا۔‘
اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ لیپ ٹاپ پروگرام میں بلوچستان کا کوٹا دگنا کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نوجوانوں کی تربیت
شیزا فاطمہ نے بتایا کہ ’اس کے علاوہ ایک لاکھ بچوں کو تربیت دی جائے گی، تاکہ اس سے بیرون ملک جانے والے لیبر کو فائدہ ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بزنس لون (کاروباری قرضے) کو ’بزنس اینڈ ایگریکلچر‘ قرضے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
ان کے مطابق اس قرضہ سکیم کے تحت ’پانچ لاکھ تک بنا سود قرضہ دیا جائے گا اور وہ بغیر بغیر ضمانت کے۔‘
قرضوں کے بارے میں شیزا فاطمہ نے مزید بتایا کہ 15 لاکھ تک قرضے پر پانچ فیصد سود ہو گا جبکہ 15 سے 75 لاکھ تک کا قرضہ سات فیصد سود پر حاصل کیا جا سکے گا۔ ان قرضہ جات کو آٹھ سے نو سال کی ’آسان اقساط‘ میں واپس کیا جا سکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ قرضہ سکیم کابینہ سے منظور ہو چکی ہے اور آئندہ ہفتے وزیراعظم اس کا افتتاح کریں گے۔