جرمنی: کیمیائی دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام، ایرانی شہری گرفتار

پولیس نے کہا کہ 32 سالہ مشتبہ شخص کو آنے والے دنوں میں مقدمے سے پہلے کی ممکنہ حراست سے قبل تفتیشی جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

جرمنی کے خصوصی پولیس دستے سات دسمبر 2022 کو مشرقی جرمنی کے علاقے تھورنگیا کے ایک علاقے میں پارلیمنٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کے شبے میں تلاشی لے رہے ہیں (اے ایف پی)

پولیس اور استغاثہ کا کہنا ہے کہ مغربی جرمنی میں اتوار کو ایک ایرانی شخص کو سائینائیڈ اور رائسن کے ذریعے حملے کی تیاری کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مونسٹر پولیس اور ڈسلڈورف کے پراسیکیوٹرز کے دفتر نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ افسران نے  قریبی ایک قصبے میں ایک رہائش گاہ پر ’زہریلے مادے‘ کے لیے تلاشی لی، اس مواد کا مقصد حملے میں استعمال ہونا تھا۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ 32 سالہ ایرانی پر شبہ تھا کہ ’حملہ کرنے کے لیے سائینائیڈ اور رائسن حاصل کر کے ریاست کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی سنگین کارروائی کی تیاری کی تھی۔‘

پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ گرفتاری ہفتے کی شام کو عمل میں آئی اور ان کے مطابق مرکزی ملزم کے بھائی کو بھی آپریشن کے دوران حراست میں لے لیا گیا۔

پولیس نے کہا کہ 32 سالہ مشتبہ شخص کو آنے والے دنوں میں مقدمے سے پہلے کی ممکنہ حراست سے قبل تفتیشی جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

رائسن ایک انتہائی زہریلا مادہ ہے، جسے جرمنی میں ’کیمیائی ہتھیار‘ کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ سائینائیڈ کی طرح، یہ مہلک ہو سکتا ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیمیائی خطرے کی وجہ سے چھاپے حفاظتی سوٹ پہنے ہوئے ایجنٹوں کی طرف سے مارے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جرمن روزنامے بِلڈ کی رپورٹ کے مطابق، جرمن حکام کو کئی روز قبل ایک غیر ملکی انٹیلی جنس سروس کے ذریعے ’کیمیائی بم‘ سے حملے کے خطرے کی اطلاع ملی تھی۔

2018 میں، تیونس کے ایک شخص اور اس کی بیوی کو جرمنی میں کیمیکل بم حملے کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

داعش گروپ کے ساتھ ہمدردی رکھنے والے جوڑے کے پاس کولون کے اپارٹمنٹ میں 84 ملی گرام رائسن برآمد ہوئی۔ اس شخص کو 2020 میں 10 سال، جب کہ اس کی بیوی کو آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

جرمنی کو حالیہ برسوں میں متعدد حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں 2016 میں کرسمس مارکیٹ پر ٹرک حملہ بھی شامل ہے، جس میں 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا