کراچی کا سکول جو چھ زبانوں میں افغانستان کا نصاب پڑھاتا ہے

اس سکول کے منتظم کے مطابق ’اس سکول میں پڑھایا جانے والا نصاب افغانستان کا ہے۔ یہاں پڑھائی جانے والی کتابیں کوئٹہ اور پشاور میں چھپتی ہیں، جہاں سے یہ کراچی آتی ہیں۔‘

کراچی کے افغان پناہ گزین کیمپ میں تقریباً تین دہائیوں سے چلنے والا ’سید جمال الدین افغانی سکول‘ انتظامیہ کے مطابق ’پاکستان کا واحد سکول ہے جہاں چھ زبانوں میں افغانستان کا سرکاری نصاب پڑھایا جاتا ہے۔‘

کراچی کے الآصف سکوئر سے متصل چھوٹا پلازہ میں قائم اس سکول میں اردو، پشتو، فارسی، عربی، انگریزی اور دری زبانوں میں تعلیم دی جاتی ہے۔

چھوٹا پلازہ میں افغان پناہ گزین کیمپ 1980 کی دہائی کے اوائل میں قائم کیا گیا۔

سکول ریکارڈ کے مطابق یہ سکول برہان الدین ربانی کی حکومت کے دوران 1996 میں قائم کیا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سکول میں 150 لڑکیاں اور 150 لڑکے زیر تعلیم ہیں جو مختلف شفٹس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

سکول کے منتظم ذکراللہ یونسی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’اس سکول میں پڑھایا جانے والا نصاب افغانستان کا ہے۔ یہاں پڑھائی جانے والی کتابیں کوئٹہ اور پشاور میں چھپتی ہیں، جہاں سے یہ کراچی آتی ہیں اور ہر بچے کو کُتب خود خریدنی ہوتی ہیں۔‘

ذکراللہ یونسی کے مطابق ’کچھ عرصہ قبل ایسے دو سکول تھے۔ ایک یہ چھوٹا پلازہ کا سکول اور دوسرا نادرن بائی پاس پر واقع افغان بستی میں بھی ایسا سکول تھا، جو اب بند ہو چکا ہے۔ اس لیے یہ اس وقت پاکستان کا واحد سکول ہے جہاں چھ زبانوں میں افغانستان کا نصاب پڑھایا جاتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل