سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعے پر پاکستان میں احتجاج

لاہور میں ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں شریک مظاہرین نے ’سویڈن شرم کرو‘ جیسے نعرے لگائے۔

پاکستان میں سینکڑوں افراد نے سویڈن میں گذشتہ دنوں قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کے خلاف منگل کو احتجاج کیا اور سویڈن مخالف نعرے بازی کی۔

لاہور میں ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں شریک مظاہرین نے ’سویڈن شرم کرو‘ جیسے نعرے لگائے۔ لاہور کا یہ مظاہرہ پاکستان کے بڑے شہروں میں ہونے والے کئی مظاہروں میں سے ایک ہے۔

سویڈن میں گذشتہ اختتام ہفتہ پر انتہائی دائیں بازو گروپ کی جانب سے قرآن کے نسخے کو نذر آتش کیا گیا تھا جس  کی مسلم دنیا نے شدید الفاظ میں مذمت کی تھی جبکہ متعدد ممالک میں سویڈن کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آزادی اظہار رائے کو دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔‘

شہباز شریف نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’سویڈن میں دائیں بازو کے شدت پسندوں کی جانب سے قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کی مذمت کے لیے کوئی بھی الفاظ کافی نہیں ہیں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’یہ ناقابل قبول ہے۔‘

سعودی عرب نے بھی سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کی جبکہ ایران اور عراق نے معاملے پر سویڈن کے سفارت کاروں کو طلب کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب سویڈن کے وزیر اعظم نے بھی سٹاک ہوم میں قرآن کو ’نذر آتش‘ کرنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’انتہائی شرمناک‘ قرار دیا تھا۔

اس حوالے سے پاکستان علما کونسل کے چیئرمین اور مذہبی ہم آہنگی اور مشرق وسطیٰ کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور ملک کے دیگر علما نے ایک بیان میں کہا تھا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ بے معنی، اشتعال انگیزی اور اسلام دشمنی پر مبنی عمل ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔

علما کا کہنا تھا کہ اس فعل سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان