اسرائیل ہلاکت خیز قوت آخری حربے کے طور پر استعمال کرے: یورپی یونین

یورپی یونین کے سربراہ جوسپ بوریل نے کہا کہ یورپی یونین مقبوضہ بیت المقدس میں حملوں کی ’شدید مذمت‘ کرتی ہے۔ یورپی یونین نے ان حملوں کو ’پاگل پن اور نفرت پر مبنی تشدد کے واقعات قرار دیا۔‘

یورپی یونین نے ہفتے کو مقبوضہ بیت المقدس میں رواں ہفتے کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ صرف آخری حربے کے طور پر ہی ہلاکت خیز قوت کا استعمال کرے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کے سربراہ جوسپ بوریل کا کہنا تھا کہ ’یورپی یونین اسرائیل کے جائز سکیورٹی خدشات کو مکمل طور پر تسلیم کرتی ہے، جیسا کہ تازہ ترین دہشت گرد حملے اس کا ثبوت ہیں، لیکن اسے اس بات پر زور دینا ہوگا کہ ہلاکت خیز طاقت کا استعمال صرف آخری حربے کے طور پر کیا جائے جب زندگی کی حفاظت کے لیے یہ سختی سے ناگزیر ہو۔‘

جمعے کو مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی عبادت گاہ پر اسلحے سے حملے میں سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہفتے کی صبح شہر میں ایک اور حملے میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فائرنگ کے یہ واقعات مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع جنین کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں نو فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد پیش آئے ہیں۔

یورپی یونین کے سربراہ جوسپ بوریل نے کہا کہ یورپی یونین مقبوضہ بیت المقدس میں حملوں کی ’شدید مذمت‘ کرتی ہے۔ یورپی یونین نے ان حملوں کو ’پاگل پن اور نفرت پر مبنی تشدد کے واقعات قرار دیا۔‘

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیلی فورسز سال کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں 30 فلسطینیوں کو ہلاک کر چکی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ سال مرنے والوں کی تعداد جب ’مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 30 بچوں سمیت ڈیڑھ سو لوگ مارے گئے تھے، 2005 میں دوسری انتفاضہ تحریک کے اختتام کے بعد سے سب سے زیادہ تعداد تھی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’تشدد کا یہ سلسلہ فوری طور پر روکنے اور امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بامقصد کوششوں کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم دونوں فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اشتعال انگیز کا جواب نہ دیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا