مقبوضہ بیت المقدس: یہودی عبادت گاہ پر حملے میں سات اسرائیلی ہلاک

مقبوضہ بیت المقدس کے مضافات میں ایک یہودی عبادت گاہ پر حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔

مقبوضہ بیت المقدس کے مضافات میں ایک سیناگوگ (یہودی عبادت گاہ) پر جمعے کی شب ہونے والے حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے، امریکہ سمیت کئی ممالک نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق حملے کے بعد فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تشدد میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

یہ حملہ گذشتہ برسوں میں مغربی کنارے میں اسرائیل کے مہلک ترین حملے کے ایک دن بعد سامنے آیا جس میں نو فلسطینی جان سے گئے۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے جمعرات کو جنین کے پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران نو فلسطینیوں کو قتل اور 20 کو زخمی کیا تھا۔ زخمیوں میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ ایک بندوق بردار نے جمعے کی شب مقامی وقت کے مطابق سوا آٹھ بجے کے قریب سیناگوگ پر فائرنگ کر کےسات یہودی عبادت گزاروں کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔

ٹی وی فوٹیج میں کئی زخمیوں کوعبادت گاہ کے باہر سڑک پر پڑے دیکھا جا سکتا ہے جنہیں ریسکیو حکام طبی مدد فراہم کر رہے تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی پولیس نے حملے کو ’دہشت گردی کا واقعہ‘ قرار دیا۔

ابتدائی طور پر کسی بھی گروپ نے یہودی عبادت گاہ پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن فلسطینی گروپ حماس کے ترجمان نے کہا کہ ’جنین اور بیت المقدس کے واقعات آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔‘

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ہفتے کی صبح ایک بیان میں کہا ’یہ کارروائی جنین میں قابض طاقت کی طرف سے کیے گئے جرم کا جواب ہے اور قبضے کی مجرمانہ کارروائیوں کا فطری ردعمل ہے۔‘

ایک اور فلسطینی عسکریت پسند گروپ اسلامی جہاد نے حملے کی ستائش کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آور مشرقی بیت المقدس کا رہائشی تھا لیکن اس کی سرکاری طور پر کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔

اسرائیلی دفتر خارجہ کے مطابق حملے میں سات افراد ہلاک ہوئے لیکن ایمبولینس سروس نے مرنے والوں کی تعداد پانچ بتائی ہے۔

فائرنگ کا یہ واقعہ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کے اسرائیل اور مغربی کنارے کے دورے سے چند روز قبل پیش آیا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ بلنکن کے دورے کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

قبل ازیں جمعے کو اسرائیلی جیٹ طیاروں نے غزہ پر حملہ کیا جس سے حماس کے زیر کنٹرول جنوبی ساحلی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب اسرائیلی آبادیوں میں خطرے کے الارم بج گئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا