گڑ اور تلوں سے بنی سردیوں کی خاص سوغات ’تلونڈ‘

کالا باغ میں 40 سال سے تلونڈ بنانے والے عبدالخالق شیخ کے مطابق اس سوغات کی تازگی اور ذائقہ کئی دنوں تک برقرار رہتا ہے۔

پنجاب کے ضلع میانوالی کے قدیم شہر کالا باغ میں گذشتہ کئی عشروں سے تلونڈ (مرنڈا) تیار کی جا رہی ہے۔

کالاباغ کے لوہاراں والا بازار میں عبدالخالق شیخ 40 سال سے یہ میٹھی سوغات بنا رہے ہیں۔

عبدالخالق کے مطابق وہ دادا پردادا کے زمانے سے یہ کام کر رہے ہیں۔

’یہ سوغات جسے تلوں کا مرنڈا یا تلونڈ بھی کہتے ہیں، ہم ہاتھ سے اور خالص اشیا سے تیار کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اس کی تیاری میں پہلے گڑ کو پکایا جاتا ہے اور خالص تل ڈالے جاتے ہیں۔ دو ڈھائی گھنٹے تک اچھی طرح پکانے کے بعد اسے تھال میں رکھ دیا جاتا ہے، اور پھر کاٹ کر اس کے پیس بنائے جاتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ تلونڈ تین قسم کی تیار کی جاتی ہے، جس میں سفید تلوں سے تیار کی گئی تلونڈ ، کالے تلوں اور چینی والی تلونڈ شامل ہے۔ ’سب سے خوش ذائقہ تلونڈ گڑ والی ہوتی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ سوغات کالا باغ شہر کے علاوہ لاہور، پشاور، کراچی اور دیگر شہروں میں بھیجی جاتی ہے، بیرون ملک بھی لوگ اپنے عزیزواقارب کو بھیجتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ 600 روپے کلو فروخت ہونے والی اس سوغات کی تازگی اور ذائقہ کئی دنوں تک برقرار رہتا ہے۔

’سردیوں کی نسبت گرمیوں میں یہ کم فروخت ہوتی ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا