ہم آنکھیں بچھائے بیٹھے ہیں، آئیں جیلیں بھریں: مریم نواز

مریم نواز کا کہنا ہے کہ مکافات عمل دنیا کی سب سے بڑی حقیقت ہے، اور اسی مظہر کے تحت پی ٹی آئی والوں کا دنیا میں ہی حساب کتاب ہو گا اور سزا مل کر رہے گی۔

مریم نواز مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ملتان میں پریس کانفرنس کر رہی تھیں (تصویر: مسلم لیگ ن)

پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے دور اقتدار میں جو ’مظالم‘ کیے ان کا مکافات عمل کے تحت حساب ہو گا۔

ملتان میں پیر کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ مکافات عمل دنیا کی سب سے بڑی حقیقت ہے، اور اسی مظہر کے تحت دنیا میں ہی حساب کتاب ہو گا اور انہیں (پی ٹی آئی) سزا مل کر رہے گی۔

مریم نواز نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما کہتے رہے کہ اپنے تمام مخالفین کو جیل میں ڈالیں گے، جبکہ جیلیں بھرنے کا کہہ رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’پی ٹی آئی کے دور حکومت میں کئی مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا، لیکن کسی ایک کے ماتھے پر شکنیں تک نہیں آئیں۔‘

’لیکن اب یہ (پی ٹی آئی والے) چار دن کی گرفتاری پر بلک بلک کر رو پڑتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ سیاستدان نہیں ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سیاست دان کا دل اور جگرا بڑا ہوتا ہے، اور وہ روتا نہیں بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کرتا ہے اور جیتنے کے لیے مقابلہ کرتا ہے، لیکن یہ سیاستدان ہوں تو ان کا دل بڑا ہو۔‘

’آپ (پی ٹی آئی) نے مسلم لیگ ن سے حکومت کرنا نہیں سیکھا، کم از کم اپوزیشن کرنا تو سیکھ لیتے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن انتخابات کی تیاری کر رہی ہے، اور ڈٹ کر الیکشن میں مقابل کرے گی اور جیتے گی بھی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملک میں جیلیں بھرنے کا انتظار کر رہی ہیں، جس کی شروعات ان کے خیال میں زمان پارک سے ہونا چاہیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا: ’ہم نظریں بچھائے بیٹھے ہیں، آئیں جیل بھریں۔‘

انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کی صورت میں قانون اپنا راستہ لےگا اور انہوں نے جو جرائم کیے ان کی سزا بھگتنا ہو گی۔

سابق صدر جنرل پرویز مشرف کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’پرویز مشرف دنیا سے جا چکے ان کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ سابق فوجی جنرل کے دور حکومت میں منتخب وزیراعظم کے ساتھ جو ہوا اس سے قوم نےکیا سیکھا سب کو پتہ ہے، عوام کو  پتہ چل گیا کہ ڈکٹیٹر شپ سے کیا نقصان ہوتا ہے۔

مریم نوازکا کہنا تھا کہ  نواز شریف کو 2017 میں ایک اقامہ پر نکالا گیا، پانامہ کیس میں ہفتہ میں پانچ دن پیشی پر ہوتے تھے، ایک دن میں دو دو بار عدالت جاتے۔

’جبکہ دوسری طرف اقامہ نہیں، ہیرے اور فارن فنڈنگ ہے، ناجائز پیسے کے ثبوت بھرے پڑے ہیں،  آج بدنام زمانہ کیس میں بھی وہ عدالت نہیں آتے، ایسی سہولت کیا نواز شریف کو حاصل تھی، کیا یہ سہولت مریم کو تھی، سب جانتے ہیں کیسز جھوٹے تھے ہم سے انتقام لیا گیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست