مریم نواز پنجاب کی وزیراعلیٰ بن سکتی ہیں: رانا ثنا اللہ

لندن میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مریم نواز اگلے ہفتے وطن واپس آرہی ہیں اور انتخابی مہم میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف بھی شامل ہوں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز پنجاب کی وزیراعلیٰ بن سکتی ہیں۔   

لندن میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ خان سے سوال کیا گیا ہے کہ کیا مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بن سکتی ہیں؟ جس پر سینیئر لیگی رہنما نے جواب دیا: ’کیوں نہیں بن سکتیں، کیا وہ ڈس کوالیفائی ہیں۔‘

رواں ماہ ہی مریم نواز کو مسلم لیگ ن کا چیف آرگنائزر مقرر کیا گیا تھا اور ان کی جماعت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پارٹی کی تنظیم نو کی ذمہ داری مریم نواز شریف کو سونپ گئی اور وہ تمام سطح پر پارٹی کو ’ری-آرگنائز‘ کریں گی۔ 

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ وزیراعلیٰ پرویزالٰہی کی ایڈاؤس پر صوبائی اسمبلی تحلیل ہوچکی ہے۔ اس صوبے میں انتخابات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں الیکشن کا شیڈول ابھی جاری نہیں ہوا ہے، ہوسکتا ہے الیکشن تین ماہ میں نہ ہوں۔‘

رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت پنجاب میں اکثریت حاصل کرے گی۔ ’پنجاب میں ہمارے نمبرز پورے تھے اور اب بھی ہیں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’دو نمبری‘ کرنے والے اپنے انجام کو پہنچیں گے اور پنجاب کے انتخابات میں ان کی جماعت اکثریت حاصل کرے گی۔

مریم نواز گذشتہ سال اکتوبر میں اپنے والد سے ملنے اور علاج کے غرض سے لندن روانہ ہوئی تھیں۔اب ان کی آئندہ ہفتے وطن واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ مریم نواز وطن واپس آرہی ہیں اور انتخابی مہم میں نواز شریف بھی شامل ہوں گے۔ 

رانا ثنا کے مطابق: ’نواز شریف الیکشن میں مسلم لیگ ن کی قیادت کریں گے اور وہ جتنی جلد ہوسکے پاکستان آنا چاہتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پنجاب اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ میں پارٹی کی شکست پر رانا ثنا اللہ نے اسے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے ’دوغلے پن‘ سے منسوب کیا، جنہوں نے پہلے کہا تھا کہ وہ اعتماد کا ووٹ نہیں لیں گے اور نہ ہی اسمبلی کو تحلیل کریں گے۔

ان کے بقول: ’ہمارے پاس نمبر تھے اور ہم دکھائیں گے کہ ہمارے پاس نمبر ہیں۔ آنے والے انتخابات مسلم لیگ (ن) کی طاقت اور فتح کو ظاہر کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مزید ملاقاتیں ہوں گی اور پارٹی کی انتخابی مہم ان کے رہنما کی ہدایت کے مطابق شروع کی جائے گی۔

جب سینیئر شریف کی واپسی کے بارے میں پوچھا گیا تو رانا ثنا نے کہا کہ ان کی واپسی کے حوالے سے قانونی چارہ جوئی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف کی واپسی بہت اہم ہے کیونکہ وہ پارٹی کے قائد ہیں اور انہیں عوام کا ووٹ اور حمایت حاصل ہے۔‘

وزیر داخلہ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان اختلافات کی خبروں کو بھی مسترد کردیا۔

ان کا کہنا تھا: ’ان کا کوئی اختلاف نہیں ہے اور خاقان عباسی پارٹی کے لیے پرعزم ہیں۔‘

اپوزیشن کے رہنماؤں کی گرفتاری سے متعلق خبروں کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ’پی ٹی آئی رہنماؤں کے ’کالے کرتوت‘ سامنے آرہے ہیں جن کی ادارے تفتیش کررہے ہیں اور اگر ان ’گھناؤنے‘ معاملات میں کسی کی گرفتاری بنتی ہے تو اسے گرفتار ہونا چاہیے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست