ترکی: امدادی کارروائیوں کے باعث وزیراعظم نے دورہ ملتوی کردیا

وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو اچانک فیصلہ کیا تھا کہ وہ اظہار یکجہتی کے لیے بدھ کو ترکی جائیں گے تاہم بعض حلقوں میں ان کے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

 اس فائل تصویر میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان یکم جون 2022 کو انقرہ میں صدارتی کمپلیکس میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں (اے ایف پی)

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بدھ کو بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ترکی میں حالیہ تباہ کن زلزلے کے بعد جاری امدادی کارروائیاں کے تناظر میں دورہ ترکی ملتوی کردیا ہے۔ 

ترکی اور اس کے پڑوسی ملک شام میں پیر کو سات اعشاریہ آٹھ  شدت کے زلزلے کے بعد اب تک سات ہزار سے زائد اموات کی تصدیق کی جا چکی ہے جب کہ ہزاروں افراد زخمی بھی ہیں۔

ہزاروں منہدم عمارتوں کے ملبے تلے ممکنہ طور پر دبے افراد کی تلاش کا کام بھی جاری ہے جس سے  ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ 

وزیراعظم نے منگل کو اچانک فیصلہ کیا تھا کہ وہ اظہار یکجہتی کے لیے بدھ کو ترکی جائیں گے، تاہم ان کے اس فیصلے پر میڈیا میں بعض حلقوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک ایسے وقت جب ترکی کی حکومت اور وہاں کی تمام سرکاری مشینری امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے وہاں کسی ملک کے رہنما کا جانا مناسب نہیں کیوں کہ اس طرح وہاں کی حکومت کی توجہ بٹ سکتی ہے۔ 

ترکی اور پاکستان کے درمیان قریبی تعلقات ہیں اور زلزلے کے فوراً بعد پاکستان نے نا صرف امدادی سامان بلکہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے امدادی ٹیمیں بھی روانہ کر دی تھیں۔ 

جب کہ منگل کو پاکستان کی وفاقی کابینہ نے ترکی میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے وزیراعظم امدادی فنڈ قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ 

ترکی کے اسلام آباد میں سفارت خانے نے ایک ٹویٹ میں اس مشکل صورت حال میں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی تمام کوششوں کو سراہا گیا ہے۔ 

اب تک امدادی سامان لے جانے والے تین طیارے پاکستان سے ترکی پہنچ چکے ہیں جب کہ امدادی کاموں میں معاونت کے لیے بھیجے جانے والے افراد ریسکیو اہلکاروں کے علاوہ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس بھی امدادی ٹیموں میں شامل ہیں۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ترکی نے 2005 کے زلزلے، 2010 اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی فراخ دلانہ مدد کی تھی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپیل کی کہ’مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام بھی ترکیہ کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کی بھرپور مدد کریں۔‘  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو انقرہ روانہ ہوں گے، جہاں وہ ترک صدر رجب طیب اردوغان سے زلزلے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی اور جانی نقصان پر افسوس اور تعزیت کے ساتھ ساتھ ترکی کے عوام سے یک جہتی کا اظہار کریں گے۔

زلزلے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے برادر ملک ترکی کے متاثرین کی معاونت کے لیے وزیراعظم ریلیف فنڈ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

اس کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر کہا کہ وفاقی وزرا نے اپنی ایک ایک مہینے کی تنخواہ ترکی کے لیے قائم کیے گئے امدادی فنڈ میں دینے کا اعلان کیا تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی مخیر حضرات کو بھی برادر ملک ترکی کی فراخ دلانہ مدد کرنے کے لیے اپیل کی ہے۔

ترکی اور شام میں چھ فروری کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد سات ہزار 700 سے تجاوز کر گئی ہے اور اس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

گذشتہ دو روز میں امدادی کارکنوں نے زلزلے کے 30 گھنٹے بعد بھی ملبے کے ڈھیروں سے کئی افراد کو نکالا ہے، جن میں چھوٹے بچے بھی شامل تھے۔

دھات اور کنکریٹ کے غیرمتوازن ڈھیر کی وجہ سے ملبے سے لوگوں کی تلاش کی کوششیں خطرناک ہوگئی ہیں۔ ترکی کے کچھ حصوں میں امدادی کارکن برف باری میں بھی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا