پاکستان کی وفاقی کابینہ نے ترکی میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے وزیراعظم امدادی فنڈ قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ایوان وزیراعظم کے مطابق امدادی فنڈ کے قیام کی منظوری منگل کو اسلام آباد میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کی۔
بعد ازاں وفاقی حکومت کے آفس آف دی کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس نے ’وزیراعظم ریلیف فنڈ برائے متاثرینِ زلزلہ ترکی‘ کے لیے بینک اکاؤنٹ (جی 12166) کے قیام کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
ترکی میں شدید زلزلے سے متاثر ہونے والوں کی معاونت کی غرض سے امدادی فنڈ کے قیام کا اعلان وزیراعظم شہباز شریف نے کیا تھا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی کابینہ کے اراکین ایک، ایک ماہ کی تنخواہیں ترکی کے لیے قائم کیے گئے وزیراعظم امدادی فنڈ میں جمع کی جائیں گی۔
پاکستان کی وفاقی کابینہ مجموعی طور پر 70 اراکین پر مشتمل ہے جن میں 35 وفاقی وزرا، سات وزرائے مملکت، وزیراعظم کے چار مشیر اور 25 معاونین خصوصی شامل ہیں۔
اراکین کابینہ کی تنخواہوں کے علاوہ 18 سے 22 گریڈ سرکاری ملازمین کی ایک،ایک دن کی تنخواہیں بھی وزیراعظم امدادی فنڈ میں جمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے مخیر حضرات اور عام شہریوں کو بھی ترکی کے امداد کے لیے قائم کیے گئے فنڈ میں دل کھول کر عطیات دینے کی استدعا کی۔
ترکی اور پڑوسی ملک شام میں پیر کی صبح ریکٹر سکیل پر 7.8 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، جس سے دونوں ممالک میں مجموعی طور پر پانچ ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں جبکہ 15 ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔
صرف ترکی میں تقریباً چھ ہزار عمارتیں زلزلے کے جھٹکوں کے باعث زمین بوس ہو گئیں، جبکہ ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے کاروائیاں جاری ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کو بتایا کہ قومی ایئر لائن (پی آئی اے) اور پاکستان ایئرفورس کی پروازیں ریسکیو ٹیمیں اور امدادی سامان لے کے ترکی روانہ کر دی گئی ہیں۔
’ریسکیو اہلکاروں کے علاوہ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس بھی امدادی ٹیموں میں شامل ہیں، جب کہ مزید امدادی سامان کی ترسیل جاری رہے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم نے کابینہ کو مزید بتایا کہ 2022 کے دوران پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں ترکی پاکستانی بھائیوں کی امداد میں پیش پیش رہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنے ترک اور شامی بہن بھائیوں کو مصیبت کی اس گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کو بتایا کہ وہ بذاتِ خود زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کے دورے کی غرض سے ترکی روانہ ہو رہے ہیں۔
بعدازاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف بدھ کی صبح ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔
اپنے دورے کے دوران وزیراعظم ترک صدر طیب اردوان سے زلزلے کی تباہی اور جانی نقصان پر افسوس اور تعزیت کے علاوہ ترکی کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کریں گے۔
مریم اورنگزیب کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ترکی کی وجہ سے جمعرات (9 فروری) کو طلب کی گئی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) مؤخر کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی سی کی نئی تاریخ کا اعلان وزیراعظم کے حکومتی اتحادیوں سے مشاورت سے کے بعد کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ترکی اور شام میں زلزلے کی وجہ سے جانیں گنوانے والے افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کو زلزلے کے فوراً بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے اپنے ٹیلیفونک رابطہ کے بارے میں بھی آگاہ کیا، جس میں اُنہوں نے زلزلے سے ہونے والی تباہی پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور ترکی کی حکومت اور عوام کے ساتھ بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔