اگر مغل اتنے ہی ظالم تھے تو تاج محل اور قطب مینار گرا دیں: نصیر الدین

معروف اداکار نے کہا کہ مغلوں کو ولن بنانے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ ہندوستان کو لوٹنے نہیں بلکہ اسے اپنا گھر بنانے آئے تھے۔

لوگ اکبر اور نادر شاہ یا بابر کے پردادا تیمور جیسے قاتل حملہ آور کے درمیان فرق نہیں بتا سکتے: نصیر الدین شاہ (اے ایف پی)

معروف اداکار نصیرالدین شاہ نے انڈیا میں مغلوں کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ’اگر مغل اتنے ہی ظالم تھے تو ان کی مخالفت کرنے والوں کو چاہیے کہ تاج محل، لال قلعہ اور قطب مینار جیسی تاریخی یادگاروں کو منہدم کردیں۔‘

’غالب‘ سمیت ماضی کی کئی یادگار فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے نصیرالدین شاہ نئی ویب سیریز ’تاج- خون سے تقسیم‘ میں اکبر بادشاہ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

10 اقساط پر مشتمل یہ فیملی ڈرامہ تین مارچ، 2023 سے نشر کیا جائے گا۔ ڈرامے کے دیگر اداکاروں میں دھرمیندر شامل ہیں، جو شیخ سلیم چشتی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

نصیرالدین شاہ نے کہا کہ مغل یہاں انڈیا کو لوٹنے نہیں بلکہ اسے اپنا گھر بنانے آئے تھے۔

مغلوں کے متعلق لوگوں کے غلط تصور کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، 'مجھے حیرت ہوتی ہے کیونکہ یہ بالکل مضحکہ خیز ہے۔ میرا مطلب ہے کہ لوگ اکبر اور نادر شاہ یا بابر کے پردادا تیمور جیسے قاتل حملہ آور کے درمیان فرق نہیں بتا سکتے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’یہ وہ لوگ تھے جو یہاں لوٹ مار کرنے آئے تھے۔ مغل یہاں لوٹنے نہیں آئے تھے۔ وہ اسے اپنا ملک بنانے آئے تھے اور انہوں نے یہی کیا۔ ان کےاقدامات سے کون انکار کر سکتا ہے؟‘

نصیرالدین نے کہا کہ اگرچہ ہمارے ملکی روایات کی قیمت پر مغلوں کی عزت کی گئی، لیکن انہیں ولن بنانے کی بھی ضرورت نہیں۔

انہوں نے انڈین ایکسپریس کا بتایا، ’اگر انہوں نے جو کچھ کیا وہ خوف ناک تھا تو تاج محل کو گرا دیں، لال قلعہ گرا دیں، قطب مینار کو گرا دیں۔

’ہم لال قلعہ کو مقدس کیوں مانتے ہیں، یہ ایک مغل نے بنایا تھا۔ ہمیں ان کی تعریف کرنے کی ضرورت نہیں، لیکن انہیں بدنام کرنے کی بھی ضرورت نہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ دانش ورانہ گفتگو کے لیے بحث کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ ملک کی تاریخ کی تفہیم کا فقدان ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو وٹس ایپ چینل

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم