شدت پسندی کے بعد قبائلی ضلع کرم کی ’پہلی‘ میوزک اکیڈمی

امتیاز حسین کی اس اکیڈمی میں 50 مرد و خواتین موسیقی کے مختلف آلات سیکھ رہے ہیں۔

قبائلی ضلع کرم کے نوجوان امتیاز حسین نے پارا چنار شہر میں ایک موسیقی کی اکیڈمی قائم کی ہے، جس میں 50 مرد اور خواتین موسیقی کے آلات مثلاً رباب، سیکسوفون، ڈھول، ہارمونیم، گٹار اور طبلہ سیکھ رہے ہیں۔

’امیتاز اکیڈمی‘ میں ان پرسن کے علاوہ دوسرے شہروں اور بیرون ممالک میں بسنے والوں کے لیے بھی ریکارڈ شدہ لیکچرز کا اہتمام ہوتا ہے۔

امتیاز کے مطابق قبائلی ضلع کرم میں 20 سال تک بدامنی کے بعد امن قائم ہو چکا ہے۔ ’لوگوں کا شعور بیدار ہو چکا ہے، اب نئی نسل ادب اور مویسقی کی طرف بڑھ رہی ہے۔‘

امتیاز اکیڈمی کی بنیاد 2018 میں رکھی گئی۔ ’پانچ سال گزرنے کے بعد اب کم از کم 50 کے قریب طلبہ نے رجسٹریشن کروائی ہے، جس میں سے 25 سے 30 ریگولر طلبہ ہیں جبکہ باقی آن لائن کلاسیں لیتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ ہنگو، کوہاٹ اور پارا چنار کے علاوہ ان کے آن لائن شاگردوں کا تعلق لاہور اور بیرون ملک متحدہ عرب امارات، مالدیپ اور شام سے ہے۔

 امتیاز کے مطابق کرم میں انٹرنیٹ کی سپیڈ کم ہے جس کی وجہ سے وہ ویڈیوز ریکارڈ کر کے واٹس ایپ کے ذریعے شاگردوں سے شیئر کرتے ہیں۔

’اکیڈمی میں زیادہ تر طلبہ رباب میں دلچسپی لیتے ہیں کیوں کہ رباب ہمارے کلچر کے ساتھ ساتھ عزاداری کا بھی ایک بڑا حصہ ہے۔ یہاں 17 سے 25 طلبہ رباب سیکھ رہے ہیں۔‘

امیتاز کوہاٹ میں اپنی میوزک اکیڈمی کی شاخ کھولنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جبکہ ان کے چند دوست شمالی وزیرستان کے علاقے جانی خیل اور بلوچستان کے علاقے ژوب میں ایسا ہی سیٹ اپ کھولنے کے خواہش مند ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی