انڈیا کو ورلڈکپ سے قبل ایک اور دھچکا لگا جب مہمان آسٹریلین ٹیم نے چنائی میں آخری ایک روزہ میچ میں شکست دے کر سیریز جیت لی۔
اس سیریز میں شکست نے انڈیا کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے رینکنگ میں پہلی پوزیشن سے محروم کر دیا اور مسلسل چار سال تک ناقابل شکست رہنے کا اعزاز بھی ختم کر دیا۔
انڈیا کی ٹیم جو آسٹریلیا سے دوسرا ایک روزہ میچ ہار گئی تھی اس کے لیے آخری میچ میں جیت ضروری تھی اور اس میچ کا نتیجہ فیصلہ کن تھا۔ لیکن انڈین ٹیم اس اہم میچ میں اپنی ہی سرزمین پر شکست کھا گئی۔
آسٹریلیا کی ٹیم کی قیادت سٹیون سمتھ کر رہے ہیں کیونکہ ریگولر کپتان پیٹ کمنز نجی امور کے باعث آسٹریلیا واپس چلے گئے ہیں۔
سمتھ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو اس لحاظ سے مناسب رہا کہ انڈیا بیٹنگ میں ہدف تک پہنچنے میں ناکام رہا۔
آسٹریلیا کی طرف سے کوئی بھی بلے باز نصف سنچری نہ کرسکا لیکن پوری ٹیم 269 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔
مچل مارش اس بار اوپننگ کر رہے تھے اور وہ کامیاب بھی رہے، اس میچ میں بھی انہوں نے سب سے زیادہ 47 رنز بنائے۔
انڈیا کی طرف سے ہاردک پانڈیا اور کلدیپ یادو نے تین تین کھلاڑی آؤٹ کیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈیا کی مضبوط بیٹنگ لائن کے لیے 270 رنز کا ہدف مشکل نہ تھا اور اوپنرز روہیت شرما اور شبمان گل نے 65 رنز کی پارٹنرشپ دی تھی جبکہ ویراٹ کوہلی بھی اچھی فارم میں تھے۔ انہوں نے 54 رنز بنائے لیکن لوئر مڈل آرڈر بلے باز اس طرح نہ کھیل سکے۔
انڈیا کی سب سے بڑی امید سوریا کمار یادو صفر پر آؤٹ ہوگئے۔
آسٹریلیا کی طرف سے آدم زمپا نے شاندار بولنگ کی اور چار وکٹ لے کر انڈین بیٹنگ کو سخت زک پہنچائی۔ دوسرے سپنر آشٹن اگر نے بھی عمدہ بولنگ کی اور انڈیا کو مسلسل دباؤ میں رکھا۔
آسٹریلیا کی جیت کا ایک اہم عنصر شاندار فیلڈنگ تھا۔ سمتھ اور سٹارک نے زبردست کیچ لیے۔
آسٹریلیا نے ایسے وقت میں یہ سیریز جیتی ہے جب ورلڈکپ میں چند مہینے ہی باقی رہ گئے ہیں اور انڈین ٹیم کی شکست نے ٹیم کوچ راہول ڈریوڈ کو مزید پریشان کردیا ہے جن پر ٹیسٹ میچوں میں شکست کا پہلے ہی دباؤ ہے۔