بارشوں سے بلوچستان، کے پی میں ریلوں کا خدشہ: محکمہ موسمیات

محکمۂ موسمیات کے مطابق آئندہ بارشوں کے دوران بلوچستان کے شمالی علاقوں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور خیبرپختونخوا کے سابقہ فاٹا کے علاقوں میں ڈی آئی خان، لکی مروت میں کہیں کہیں فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ 

26 اگست 2022 کو جیکب آباد میں ہونے والی مون سون بارشوں کے بعد مسافر سیلاب زدہ سڑک سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)

محکمہ موسمیات نے پاکستان بھرمیں آج سے مزید تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مغربی ہوائیں آج منگل کے روز سے ملک کے مغربی علاقوں میں داخل ہوں گی جو 29 مارچ کو ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں تک پھیل جائیں گی۔ 

حالیہ بارشوں کےحوالے سے ڈائریکٹر پاکستان میٹرولوجیکل آفس ڈاکٹر سردار سرفراز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ آئندہ بارشوں کے دوران بلوچستان کے شمالی علاقوں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور خیبرپختوںخوا کے سابقہ فاٹا کے علاقوں میں ڈی آئی خان، لکی مروت میں کہیں کہیں برساتی ریلوں کا خدشہ ہے۔ 

سردارسرفراز نے بتایا ’کوئٹہ سمیت بلوچستان میں پچھلے سال جیسی صورت حال نہیں ہو سکتی کیوں کہ ان بارشوں کے دوران وقفہ بھی ہے، جبکہ گذشتہ سال مسلسل بارشیں ہوئی تھیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’تیز بارشوں کے دوران یا ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان ہو سکتا ہے، دوسری طرف اس بار کی ان بارشوں کا زیادہ اثر بلوچستان اور خیبرپختوںخوا میں رہے گا۔‘

ڈائریکٹر میٹ آفس ڈاکٹر سردار سرفرازکے بقول ’پہاڑی علاقوں میں برفباری کا بھی امکان ہے، جن میں بلوچستان کا ضلع زیارت بھی شامل ہے، اس کے علاوہ افغانستان کی سرحد کے ساتھ منسلک پٹی میں بھی برفباری کا امکان ہے۔‘

سردار سرفراز نے بلوچستان کے ضلع زیارت میں چند دن قبل ہونے والی بارشوں کے دوران برفباری کے حوالے سے بتایا کہ ’اس موسم میں برفباری ہوتی رہی ہے، تاہم کسی حد تک ہم اس کوغیرمعمولی کہہ سکتے ہیں، بارشوں کا یہ سلسلہ چار اپریل تک جاری رہے گا۔‘ 

بلوچستان کے ضلع زیارت اور چمن کے پہاڑی علاقوں توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی میں مارچ کے مہینے میں برفباری کو مقامی لوگ غیر معمولی قرار دے رہے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محکمہ موسمیات کے مطا بق ’28 سے31 مارچ کے دوران نوکنڈی، دالبندین، کوئٹہ، ژوب، بارکھان، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن، پشین، سبی، لورالائی، قلات، خضدار، لسبیلہ، پنجگور، آواران، کیچ میں جب کہ 29 اور 30 مارچ کوڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ، ملتان، ساہیوال، اوکاڑہ، پاکپتن، خانیوال، بہاولنگر، بہاولپور، رحیم یار خان، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بےنظیر آباد، میرپورخاص، حیدرآباد اور کراچی میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور چند مقامات پر موسلادھار بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔‘

محکمہ موسمیات کے مطابق ’یکم اپریل کو مغربی ہواؤں کی ایک اور لہر ملک کے مغربی اور بالائی علاقوں میں داخل ہو گی جس کے باعث خیبر پختونخوا، بالائی پنجاب، اسلام آباد، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

اس دوران بعض مقامات پر درمیانی اورچند مقامات پر موسلادھار بارش اور ژالہ باری کی بھی توقع ہے۔‘

29 سے 31 مارچ کے دوران خیبر پختوںخوا کے بعض علاقوں اسلام آباد، راولپنڈی اور کشمیر کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی اور پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور میں نشیبی علاقوں کے زیر آب آنے اور اس دوران خیبرپختونخوا ، گلگت بلتستان، کشمیر، مری اور گلیات کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔ 

محکمہ موسمیات نے اس دوران سیاحوں کو محتاط رہنے اور متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات