سابق کرکٹ سٹار شاہد آفریدی اور گلوکار علی ظفر نے چائے کے ڈھابے پر کام کرنے والے باکسر آغا کلیم کی ذمہ داری اٹھانے کا اعلان کر دیا ہے۔
آغا کلیم نے 31 مارچ کو ٹویٹ کے ذریعے اپنا باکسنگ کیریئر جاری رکھنے کے لیے مدد کے اپیل کی تھی۔ اس ویڈیو میں بھی وہ ٹی سٹال پر پراٹھے بناتے دکھائی دیے۔
Need your support @Shoaib_Jatt @kashifbuttpew @imransiddique89 @SAfridiOfficial @sib_dia @SagharOfficial1 @fozisidd @SDJasmine @GovtofPunjabPK @GovtofPakistan @dpr_gob @SindhGovt1 @iihtishamm @rooshni141947 @Rnawaz31888 @rukshi29450849 @Ruftaj @mariya_raj10 @RedWishDotCom pic.twitter.com/Ih0yQojLu4
— Kickboxer Agha Kaleem (@AghaKickboxer) March 30, 2023
اس ٹویٹ کے بعد شاہد آفریدی اور علی ظفر نے انہیں مدد کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
شاہد آفریدی نے ٹویٹ میں لکھا:’ ہم آپ کی مکمل ذمہ داری اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔
’شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور میگا سٹار لیگ بنانے کا مقصد یہی ہے اور دونوں ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے تا کہ آپ کی مدد کی جاسکے۔‘
We are fully ready to take this responsibility and help you reach milestones in your career inshaAllah. Please reach out to @SAFoundationN and @megastarsleague that has been created for this purpose - I have alerted both teams. They will connect you to the tools you need. https://t.co/e037PcZUv0
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) April 8, 2023
دوسری جانب علی ظفر نے لکھا کہ’ ہمیں اپنے ہیروز کی قدر کرنی چاہیے خاص طور پر وہ جنہوں نے ہمارے لیے بین الاقوامی سطح پر نام بلند کیا۔ ‘
انہوں نے اعلان کیا کہ آغا کریم کی مالی مدد کے ساتھ اپنی آئندہ فلم کے لیے ان کے ساتھ ٹریننگ بھی کریں گے۔
We must value our national heroes, especially those who've brought us international pride, and never abandon them. The sports mafias that hold back such talent should be eradicated. I will support him financially.
— Ali Zafar (@AliZafarsays) April 8, 2023
He should return to the ring and fight again, and I'll train with… https://t.co/wVbr6SPS2H
آغا کلیم کا تعلق کوئٹہ کے علاقے نیو کلی کربلا شاہی کوٹ سے ہے مگر ذریعہ معاش اور اپنے شوق کی خاطر وہ کراچی میں مقیم ہیں اور ایک چائے کے ہوٹل پر اپنے والد اور دیگر افراد کے ہمراہ 12 گھنٹے کام کرتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہوٹل پر کام کرنے کے بعد وہ کلب جاکر پریکٹس کرتے ہیں تاکہ اپنا خواب پورا کرسکیں۔
انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں آغا کلیم نے بتایا کہ وہ آج سے 20 سال قبل کام کے سلسلے میں اپنے آباؤ اجداد کے ہمراہ کراچی آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے لیے ایشیئن اور ورلڈ ٹائٹل لے کر آئے مگر مزید کھیلنے کے لیے ان کے پاس سپانسر موجود نہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے عوام اور حکومت سے اپنی مدد کی اپیل بھی کی تھی۔