قومی اسمبلی نے انتخابی اخراجات کی فراہمی کا بل مسترد کر دیا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو 10 اپریل تک 21 ارب روپے فراہم کرنے کا حکم دیا تھا، جس متعلق قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا بل مسترد کر دیا گیا۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجا پرویز اشرف کی صدارت میں منعقد ہوا۔ (ریڈیو پاکستان) 

پاکستان کی قومی اسمبلی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی کا بل مسترد کر دیا ہے۔

سپیکر راجا پرویز اشرف کی سربراہی میں جمعرات کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بل  پیش کیا، جسے اراکین نے کثرت رائے سے مسترد کر دیا۔

سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے وفاقی حکومت کو 10 اپریل تک 21 ارب روپے فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کو فنڈز فراہم کرنے کے بجائے معاملہ پارلیمان کو بھجوا دیا تھا۔

اس سے قبل جمعرات ہی کو قومی اسمبلی و سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بھی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے لیے فنڈ دینےکا بل مسترد کر دیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز جاری نہ کیے جانے پر گورنر سٹیٹ بینک اور دیگر متعلقہ حکام کو جمعہ 14 اپریل کو چیمبر میں طلب کیا ہے۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے اس حوالے سے بدھ کو اٹارنی جنرل، گورنر سٹیٹ بینک، سیکریٹری الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق انتخابات کے لیے فنڈز مہیا نہیں کیے گئے۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے کے مطابق فنڈز مہیا نہ کیے جانے پر اٹارنی جنرل آف پاکستان اور سیکریٹری خزانہ کو 14 اپریل کو چیمبر میں طلب کیا جاتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست