’مہنگی عید اور سستے لوگ، عمر شریف کی روایت بچانے کی کوشش‘

عید پر سٹیج شو ’مہنگی عید اور سستے لوگ‘ کے سینیئر فنکار سلیم آفریدی کے مطابق عمر شریف اور معین اختر کے بعد انہوں نے سٹیج کی ڈور تھامی ہوئی ہے۔

پاکستان کے سٹیج ڈرامے دنیا بھر میں مقبول ہیں۔ سٹیج نے پاکستان کو کئی بڑے نام دیے جن میں عمر شریف، معین اختر، امان اللہ اور سہیل احمد وغیرہ سرفہرست ہیں۔

کراچی میں عمر شریف اور معین اختر نے سٹیج کو مقبول کیا۔ ماضی میں اس شہر کے لوگ تفریح کے لیے سٹیج کا رخ کرتے تھے۔

تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کراچی میں سٹیج ڈرامے کی چاندنی ماند پڑنے لگی اور تھیٹر سنسان ہو گئے۔

اس عید پر کراچی میں تھیٹر کی رونقیں لگانے کے لیے سٹیج ڈراما ’مہنگی عید اور سستے لوگ‘ منعقد کیا جا رہا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم اس سٹیج ڈرامے کے بارے میں جاننے کے لیے آرٹس کونسل پہنچی جہاں بہت سے فنکار ریہرسل میں مصروف تھے۔

ان میں کچھ ایسے چہرے بھی نظر آئے جو گذشتہ 30 سال سے تھیٹر کر رہے ہیں جیسے کہ سلیم آفریدی اور پرویز صدیقی وغیرہ۔

سلیم کا شمار معین اختر اور عمر شریف کے ہم عصروں میں ہوتا ہے۔ 300 سے زائد سٹیج ڈراموں میں پرفارم کرنے والے سلیم فلم، ریڈیو اور ٹی وی پر بھی کام کر چکے ہیں۔

سٹیج ڈراما ’بکرا قسطوں پر‘ سے شہرت پانے والے سلیم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ عوام ڈراموں میں ڈانس اور غیر اخلاقی مواد آنے کے بعد آہستہ آہستہ دور ہوتی گئی۔

انہوں نے کہا: ’لاہور کے ڈراموں نے تھیڑ کو الگ رنگ دیے دیا، ان میں ڈانس زیادہ اور مزاح کم ہوتا ہے، یہی وجہ ہے جو تھیٹر کی روایت قائم نہ رہ سکی۔‘

انہوں نے بتایا کہ ماضی میں سالانہ سینکڑوں ڈرامے ہوتے تھے لیکن اب صرف عید پر ہی سٹیج ڈراما کرتے ہیں۔

انہوں نے کراچی شہر کی بدامنی اور مہنگائی کو بھی تھیٹر کی بربادی کا ذمہ دار قرار دیا۔

عمر شریف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سلیم کا کہنا تھا کہ انہیں عمر شریف اور معین اختر کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا اور انہوں نے بہت داد سمیٹی۔

’عمر شریف کی اداکاری اور فنکارانہ صلاحیت کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

’لوگوں کے پاس اب اس تفریح کے لیے پیسے نہیں۔ انور مقصود کے بھی ڈرامے ہوتے ہیں جس کے انتہائی مہنگے ٹکٹ خریدے جاتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’یہ ڈرامے ایک الگ کلاس کے لوگوں کے لیے ہوتے ہیں۔ ہم تو عوامی تھیٹر کرتے ہیں جو عمر شریف کا سٹائل رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ وہ ڈراموں کے ذریعے عمر شریف کی روایت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمر شریف اور معین اختر کے بعد سٹیج  ڈراموں کی  ڈور انہوں نے تھامی ہوئی ہے اور وہ کوشش کرتے ہیں کہ کچھ الگ مواد لے کر آئیں کیونکہ عمر شریف نے عوامی تھیٹر کیا، عوام کی لیے، عوام کی زبان میں اور آج عوام کے لیے عید الفطر پر مہنگی عید سستے لوگ کے عنوان سے مغلیہ انداز میں شو کرنے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب زندگی پوری ٹچ موبائل کے نام ہو گئی ہے جس نے لوگوں کے ذہن میں ایک الگ گھر بنا لیا ہے، نوجوانوں کے نزدیک تفریح کا مطلب ہی بدل چکا ہے، یہ بھی ایک وجہ ہے جو اس انڈسٹری میں رکاوٹ بن کر آئی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر حکومت محض ایک سال تھیٹر پر توجہ دے تو یہ انڈسٹری پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکتی ہے۔

سلیم آفریدی کے مطابق انہوں نے بھی سوچ لیا ہے کہ وہ جلد اپنا ڈیجیٹل چینل شروع کریں گے کیونکہ آج کل کے فنکار اس میڈیم کو بہت استعمال کر رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن