صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کی خوبانی مٹھاس کی وجہ سے مشہور ہے اور ملک کے دیگر شہروں کی منڈیوں میں اس کی بڑی ڈیمانڈ ہے۔
ضلع نوشہرہ کے علاقے تاروجبہ میں خوبانیوں کے باغوں میں کام کرنے والے صاحبزادہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ خوبانی کے باغ گذشتہ 60 سال سے یہاں موجود ہیں۔
ضلع نوشہرہ میں تاروجبہ کے علاوہ ارمڑ، کیچوڑی اور ڈاگ بے سود کے علاقے بھی خوبانی، آلو بخارے اور آڑو کی پیداوار کے لیے مشہور ہیں۔
صاحبزادہ نے بتایا کہ خوبانی کا سیزن اپریل کے آخر سے مئی تک رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع نوشہرہ میں باغات میں مصنوعی کھاد کے علاوہ قدرتی کھاد (گوبر) بھی ڈالی جاتی ہے، جو خوبانی کی مٹھاس کی وجہ ہو سکتا ہے۔ دوسرا یہاں کی زمین بھی طاقتور ہے۔
ان کے مطابق نوشہرہ نہری علاقہ ہونے کے باعث یہاں باغات کی آبپاشی میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
باغبان صاحبزادہ کے مطابق مہنگائی کی وجہ سے خوبانی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اس کی قیمت چھ سو، ساڑھے چھ سو سے بڑھ کر اب تقریباً ایک ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اکثر باغات سے پھل اکٹھے کرنے کی غرض سے ٹھیکے پر دے دیے جاتے ہیں اور نفع نقصان کا ذمہ دار بھی ٹھیکے دار ہوتا ہے۔
باغبان نے مزید بتایا کہ خوبانی اتارنے کے موسم میں اس گاؤں کے لوگوں کو روزگار بھی میسر آتا ہے، جبکہ اس مقصد کے لیے سوات سے بھی مزدور لائے جاتے ہیں۔