سوڈان: جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہونے سے پہلے شدید جھڑپیں

مکینوں نے بتایا کہ جنگ بندی کے معاہدے کی مدت ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل سوڈان کی فوج اور نیم فوجی فورس ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کی آوازیں سنی گئیں۔

خرطوم میں 29 مئی 2023 کو دو حریف جرنیلوں کی افواج کے درمیان جاری لڑائی کے باعث عمارتوں کے پیچھے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے شہریوں نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کی مدت ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل پیر کو شہر کے بعض حصوں میں شدید جھڑپوں کی آوازیں سنی گئیں۔

متحارب فوجی دھڑوں نے ہفتہ 20 مئی کی رات کو ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت پیر 22 مئی سے سات دن کے لیے جنگ بند کرنے کا اعلان کیا گیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شہر کے مکینوں نے بتایا کہ جنگ بندی کے معاہدے کی مدت ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل سوڈان کی فوج اور نیم فوجی فورس ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کی آوازیں سنی گئیں۔

معاہدے کے تحت چھ ہفتے سے جاری لڑائی میں وقفہ کیا گیا۔ اس دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بہت کم امدادی کارروائیاں کی جا سکیں۔

سوڈان کا بڑا دارالحکومت بننے والے تین ملحقہ شہروں میں سے ایک اومدرمان کے جنوب اور مغرب میں اتوار سے پیر تک لڑائی جاری رہی۔ جنوبی خرطوم میں دریائے نیل کے پار رہنے والے شہریوں نے بھی اتوار کورات دیر گئے جھڑپوں کی اطلاع دی۔

طاقت کی کشمکش کا شکار سوڈان کی فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جو 15 اپریل کو لڑائی کا آغاز ہوا جس میں سینکڑوں افراد کی موت ہو چکی ہے اور تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

متحارب فریقوں نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب اور امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے ایک ہفتے کے لیے جنگ بندی کے اس معاہدے میں توسیع پر غور کر رہے ہیں جس کا مقصد متاثرہ لوگوں میں امداد کی تقسیم کرنا ہے۔ جنگ بندی کے اس معاہدے کی مدت سوڈان کے مقامی وقت کے مطابق آج رات (بروز پیر) نو بج کر 45 منٹ پر ختم ہو رہی ہے۔

سعودی عرب اور امریکہ نے اتوار کو کہا کہ فوج اور آر ایس ایف دونوں نے بار بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر خدمات تک رسائی اور ضروری خدمات کی بحالی میں رکاوٹ ڈالی۔

قبل ازیں سوڈان کی فوج اور نیم فوجی فورس کے درمیان مذاکرات کروانے والے ممالک سعودی عرب اور امریکہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے وقت کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے پر پیر 22 مئی سے رات نو بج کر 45 منٹ پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔

اس سے قبل جنگ بندی کے متعدد سابقہ معاہدوں کی خلاف ورزی کی گئی۔

جنگ بندی معاہدے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی تقسیم، ضروری خدمات کی بحالی، ہسپتالوں اور ضروری عوامی مراکز سے فورسز کی واپسی پر بھی زور دیا گیا۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کا کہنا تھا کہ ’بندوقوں کو خاموش کروانے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد تک بلا رکاوٹ رسائی کا وقت آ چکا ہے۔ میں دونوں فریقوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس معاہدے کو برقرار رکھیں۔ دنیا کی نگاہیں دیکھ رہی ہیں۔‘

سوڈان کی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں نظم و نسق بگڑ چکا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی افریقہ