شمالی کوسووو میں جھڑپوں میں نیٹو کے 30 اہلکار زخمی

ہنگری کے وزیر دفاع نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر کہا کہ ’ہنگری کے 20 سے زیادہ فوجی‘ زخمیوں میں شامل ہیں جن میں سے سات کی حالت تشویشناک ہے لیکن وہ خطرے سے باہر ہیں۔

کوسووو میں نیٹو کے زیرقیادت مشن میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے تعینات 30 سے زائد فوجی پیر کو سرب مظاہرین کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں زخمی ہو گئے۔

 مظاہرین حال ہی میں منتخب ہونے والے البانیائی میئرز کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ بلقان ریاست میں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیٹو کوسووو فورس (کے ایف او آر) نے کہا کہ اسے مشتعل ہجوم پر قابو پانے کے دوران ’بلااشتعال حملوں ‘ کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے قبل مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور انہوں نے زیویکین کے شمالی قصبے میں سرکاری عمارت کی طرف بڑھنے کی کوشش کی۔ 

سربیا کے صدر الیگساندر ووچچ نے کہا کہ 52 سرب شہری زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے جب کہ ایک سرب شہری کو’(نسلی) البانوی سپیشل فورسز کی طرف چلائی گئی دو گولیوں کے زخم آئے۔‘

ہنگری کے وزیر دفاع نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر کہا کہ ’ہنگری کے 20 سے زیادہ فوجی‘ زخمیوں میں شامل ہیں جن میں سے سات کی حالت تشویشناک ہے لیکن وہ خطرے سے باہر ہیں۔

اٹلی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کے تین فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں۔ اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے ’تمام فریقین سے تناؤ کم کرنے کے لیے ایک قدم پیچھے ہٹنے‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے نیٹو میں شمولیت اختیار کی تھی۔

کوسووو میں مقیم سرب باشندوں نے شمالی قصبوں میں گذشتہ ماہ ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کیا جن میں ووٹروں کے 3.5 فیصد سے کم ٹرن آؤٹ کے باوجود نسلی البانویوں کو مقامی کونسلوں پر کنٹرول حاصل ہو گیا۔

کوسووو کے وزیر اعظم البن کورتی کی حکومت نے گذشتہ ہفتے باضابطہ طور پر میئرز تعینات کیے۔ اس ضمن میں انہوں نے یورپی یونین اور امریکہ کی طرف سے کشیدگی کو کم کرنے کے مطالبات کو مسترد کر دیا۔ دونوں ملکوں نے 2008 میں کوسوسو کی سربیا سے  آزادی کی حمایت کی تھی۔

متعدد سرب کوسووو کی پولیس فورسز کے انخلا کا مطالبہ کر رہے ہیں جن کی شمالی کوسووو میں موجودگی نے طویل عرصے سے جاری مزاحمت کو جنم دیا۔ سرب البانوی میئروں کو بھی وہ اپنا حقیقی نمائندہ تسلیم نہیں کرتے۔

فریکچرز اور آگ سے لگنے والے زخم

موقعے پر موجود اے ایف پی کے صحافی کے مطابق پیر کی صبح  سربوں کے گروپوں کی سرب اکثریتی زیویکین میں میونسپل عمارت کے سامنے کوسووو کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ مظاہرین نے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے آنسو گیس استعمال کی۔

اے ایف پی کے ایک صحافی نے دیکھا کہ کے ایف او آر  مشن میں نیٹو کی زیرقیادت امن دستوں نے پہلے مظاہرین کو پولیس سے دور ہٹانے کرنے کی کوشش کی تاہم بعد میں اورشیلڈز لاٹھیوں کا استعمال کرتے ہوئے ہجوم کو منتشر کرنا شروع کر دیا۔

متعدد مظاہرین نے جواب میں فوجیوں پر پتھر، بوتلیں اور پیٹرول بم پھینکے۔ تاہم فوجیوں نے مظاہرین کو فوری طور پر زیویکین کی میونسپل عمارت سے چند سو میٹر دور ہٹا دیا۔

نیٹو فورس نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہجوم کے سب سے زیادہ فعال لوگوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اطالوی اور ہنگری کے کے ایف او آر دستے کے کئی فوجی بلااشتعال حملوں کا نشانہ بنے اور آگ لگانے والے آلات کے نتیجے میں وہ جھلس گئے اور ان کی ہڈیاں ٹوٹیں۔‘ 

اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تجانی نے کہا کہ اٹلی کے تین فوجیوں کی حالت نازک ہے۔

اطالوی وزیر اعظم نے کہا کہ ’ہم مزید کے ایف او آر پر مزید حملے برداشت نہیں کریں گے۔ کوسوسو حکام کی طرف سے مزید یکطرفہ اقدامات سے گریز کرنا ضروری ہے اور تمام فریق کشیدگی کو کم کرنے کے ایک قدم پیچھے ہٹیں۔ ‘

نیٹو نے کے ایف او آر کے فوجیوں پر ’ بلا اشتعال ‘ کی شدید مذمت کی ہے اور مزید کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں ’مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔‘

نیٹو نے ایک بیان میں کہا کہ ’تشدد فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔ ہم تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو کشیدگی کو مزید ہوا دیں اور بات چیت میں شامل ہوں۔‘  

کے ایف او آر کے کمانڈر ڈویژن جنرل اینجلو مائیکل ریستوکیا نے ’ناقابل قبول‘حملوں کی مذمت کی اور زور دیا کہ کے ایف او آر غیرجانبداری سے اپنا کام جاری رکھے گا۔

کوسووو پولیس نے کہا کہ منظم مظاہرین نے شمالی کوسووو کے قصبوں میں ریلی نکالی جہاں بہت سے نسلی سرب آباد ہیں جو سربیا سے کوسووو کی آزادی قبول کرنے پر تیار نہیں

زیویکین میں کوسووو کی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ’مظاہرین نے تشدد اور آنسو گیس کا سہارا لیتے ہوئے سکیورٹی حصار کو توڑ کرکے میونسپلٹی کی عمارت میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔

پولیس مظاہرین کو روکنے اور صورت حال پر قابو پانے کے لیے قانونی طریقے استعمال کرنے پر مجبور ہو گئی جن میں مرچوں والے سپرے کا استعمال شامل ہے۔ ‘

 کوسووو نے 2008 میں یکطرفہ طور پر سربیا سے آزادی کا اعلان کیا تھا اور بلغراد اور اس کے اہم اتحادیوں روس اور چین نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا جس سے کوسووو کو اقوام متحدہ میں نشست حاصل کرنے سے مؤثر طریقے سے روک دیا گیا ہے۔

کوسووو میں سرب بڑی حد تک بلغراد کے وفادار رہے، خاص طور پر شمال میں، جہاں وہ اکثریت میں ہیں اور کوسووو کی طرف سے خطے پر کنٹرول مضبوط کرنے کے لیے ہر اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔

بین الاقوامی تشویش

کے ایف او آر نے کہا کہ اس نے تازہ ترین پیشرفت کے بعد شمالی کوسووو میں اپنی تعداد بڑھا دی ہے اور بلغراد اور کوسووو پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے یورپی یونین کی قیادت میں مذاکرات میں شامل ہوں۔

کے ایف او آر نے ایک بیان میں کہا: ’ہم تمام فریقوں سے کہتے ہیں کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جن کی وجہ سے کشیدگی یا تصادم میں اضافہ ہو سکتا ہے۔‘

پولیس نے پہلے ہی جمعہ کو شمالی کوسوو میں سربوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔ سرب میئرز کے تقرر کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بلغراد نے اپنی فوج کو انتہائی چوکس کر کے اس جواب دیا اور کوسووو کے ساتھ سربیا کی سرحد کی طرف فوج بھیجنے کا حکم دیا۔

روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کینیا کے دورے کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ سرب شمالی کوسوو میں اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

لاوروف نے کہا کہ ’یورپ کے دل پر ایک بڑا دھماکہ منڈلا لا رہا ہے جہاں نیٹو نے 1999 میں یوگوسلاویہ کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کیا۔‘ روسی وزیر خارجہ 1999 میں نیٹو کی بلغراد کے خلاف مداخلت کا حوالہ دے رہے تھے جس کے نتیجے میں سرب فورسز اور نسلی البانوی چھاپہ ماروں کے درمیان جنگ مؤثر طور پر ختم ہو گئی۔

امریکی سفیر اور یورپی یونین کے نمائندے نے تناؤ کو کم کرنے کے لیے البانوی نسلی میئروں کو کوسووو میں ملاقات کے لیے طلب کیا ہے۔

فرانس نے کہا کہ وہ اس تشدد کی سخت ترین ممکنہ الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور تمام فریقوں، خاص طور پر کوسوو کی حکومت سے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

پریستینا کی دو میڈیا ٹیموں نے اطلاع دی کہ مظاہرین نے ان کی گاڑیوں کے ٹائر کاٹ دیے اور ان کی گاڑیوں پر رنگ پھینکا۔ مقامی صحافیوں کی تنظیم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے میڈیا کو کام کرنے کا محفوظ ماحول فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

پیر کو فرنچ اوپن میں اپنے پہلے راؤنڈ میں فتح کے بعد، سربیا کے ٹینس سپر سٹار نوواک جوکووچ نے ٹیلی ویژن کیمرے کے سامنے  ’کوسووو سربیا کا دل ہے۔ تشدد بند کرو‘ کا پیغام لکھا۔

جوکووچ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’کوسوو ہمارا گہوارہ، ہمارا مضبوط گڑھ اور ہمارے ملک کے لیے سب سے اہم معاملات کا مرکز ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ