ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ: نیدرلینڈز، بیلجیئم کے درمیان نائٹ ٹرین

یورپ میں کم آلودگی پھیلانے والی ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے پر زور دیا جا رہا ہے اور ’یورپیئن سلیپر‘ ٹرین سروس اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

نیدرلینڈز اور بیلجیئم کی کمپنی ’یورپیئن سلیپر‘ دونوں ملکوں کے دارالحکومتوں برسلز اور برلن کو ملانے کے لیے رات کو چلنے والی براہ راست ٹرین سروس چلا رہی ہے۔

اس وقت یورپ میں فضائی سفر کے مقابلے میں کم آلودگی پھیلانے والے سفر کے متبادل ذرائع کو فروغ دینے پر زور دیا جا رہا ہے اور یہ نئی ریل سروس اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

سلیپر ٹرین 2009 کے بعد سے دونوں دارالحکومتوں کے درمیان پہلا براہ راست رابطہ ہے۔

ٹرین میں سفر کرنے والی برسلز کی لارنس کوور نے روئٹرز کو بتایا: ’میرے خیال میں یہ ٹرین ٹرانسپورٹ کا بہترین ذریعہ ہونے کے علاوہ آب و ہوا کے لیے بھی بہترین ہے۔

’اس کے علاوہ لوگوں سے ملنے جلنے کے لیے بھی اچھا طریقہ ہے۔ میرے لیے یہ ٹرین 2009 میں معطل ہونے سے پہلے بھی اچھی تھی۔ اس کے دوبارہ شروع ہونے پر مجھے واقعی حیرت ہوئی۔‘

یورپی سلیپر سروس 2021 میں قائم کی گئی تھی اور ٹرین چلانے والی کمپنی کے مطابق 2024 تک اس سروس کو جرمن شہر ڈریسڈن اور چیک رپبلک کے دارالحکومت پراگ تک پہنچایا جائے گا۔

یورپی سلیپر کے شریک بانی کرس اینگلس مین کے بقول: ’یہ سفر کرنے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ خاص طور پر رات کی ٹرین کے ذریعے۔ یہ ایک بہت ہی خوش گوار طریقہ ہے۔ یہ بہت آرام دہ ہے اور اس میں مہم جوئی بھی ہے۔ آپ کی چھٹیاں اسی وقت شروع ہو جاتی ہیں جب آپ ٹرین میں سوار ہوتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ سرحد پار سلاٹس کی عدم موجودگی اور قومی ریلوے نیٹ ورکس کے درمیان ہم آہنگی کی کمی کی وجہ سے ٹرین سروس کا آغاز مشکل تھا۔

’ہم سمجھتے ہیں کہ ٹریک تک رسائی کا انتظامی اور بیوروکریسی کا عمل ایک بڑا چیلنج ہے۔ سب کے قوانین مختلف ہیں اور ضابطے بہت سخت ہیں۔‘

اینگلس مین کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ریل سروس شروع کرنے کے لیے بیلجیئم سے سبسڈی حاصل کی۔

اسی طرح ایمسٹرڈیم سے بارسلونا کے درمیان چلنے والی نائٹ ٹرین، جو 2025 کے موسم بہار میں شروع ہونے والی ہے، سرحد کے آر پار چلنے والی ان 10 ٹرین سروسز میں سے ایک ہوگی، جس کے لیے یورپی کمیشن سے مالی تعاون حاصل کیا جائے گا۔

یورپی یونین کی ٹرانسپورٹ کمشنر آدینا والیان نے دسمبر 2021 میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا: ’ہم سلیپر ٹرین کو ترقی دے رہے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ یہ سروس تجارتی لحاظ سے بہت پرکشش ہے، تاہم مجھے لگتا ہے کہ جلد ہی رومانوی طور پر بھی یہ پرکشش ہو جائے گی۔

’مجھے پوری طرح یقین تو نہیں کہ یہ ایئر لائنز کو تبدیل کرے گی، ہمیں اس کے لیے انتظار کرنا ہو گا لیکن ہمیں اس ٹرین کو ایک موقع ضرور دینا چاہیے۔‘

بعد ازاں یورپی یونین کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے جنوری 2023 میں اعلان کیا تھا کہ نائٹ ٹرین سروس سے جرمنی اور سکینڈینیویا، فرانس، اٹلی، سپین اور پرتگال کے درمیان ٹرین سروس کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ