جنوبی کوریا کی فضائی کمپنی کے کیبن کریو کو ’رسی اور ٹائی ریپ‘ کا استعمال کرتے ہوئے ایک کم عمر لڑکے کو اس وقت باندھنا پڑا جب دوران پرواز وہ طیارے کے ہنگامی دروازے کو کھولنے کی کوشش کر رہا تھا۔
جنوبی کوریا میں یہ ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اس طرح کا دوسرے واقعہ ہے جب مسافروں نے طیارے کے ہنگامی دروازے کو کھولنے کی کوشش کی ہو۔
19 سالہ نوجوان کو پیر کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے سیئول جانے والی جیجو ایئر کے طیارے کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی جس میں تقریباً 180 مسافر سوار تھے۔
کورین خبر رساں ادارے یون ہاپ کے مطابق لڑکے کی کوشش کے باوجود بوئنگ 737 کا دروازہ ہوا کے دباؤ کے فرق کی وجہ سے نہیں کھلا اور مسافر محفوظ رہے۔
انچیون ہوائی اڈے پر لینڈنگ کے بعد نوجوان، جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، پر ایوی ایشن سکیورٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
حکام کے مطابق لڑکے نے فلپائن کے شہر سیبو سے اڑنے والی پرواز میں تقریباً ایک گھنٹہ پہلے ’عجیب و غریب حرکتیں‘ کرنا شروع کر دی تھیں۔ اس دوران انہوں نے اپنے سینے پر دباؤ محسوس کرنے کی شکایت کی۔
ایئر لائن کے عملے نے نوجوان کو جمپ سیٹس کے قریب دوسری سیٹ پر لے جانے کی پیش کش کی لیکن وہ اس سے بھی مطمئن نہیں ہوئے۔
اس کے بعد وہ مقامی وقت کے مطابق صبح 5.30 بجے باہر نکلنے والے دروازے میں سے ایک کی طرف لپکے اور اسے زبردستی کھولنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انچیون ہوائی اڈے پر پہنچنے کے بعد پولیس کے حوالے کرنے سے پہلے انہیں عملے کے ارکان نے رسی اور ٹائی ریپ کا استعمال کرتے ہوئے باندھ رکھا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکے کو ہائی سکول سے نکال دیا گیا تھا اور تقریباً ایک ماہ سے اکیلے سیبو میں رہ رہے تھے۔
تفتیش کے دوران ملزم نے اپنا مقصد ظاہر نہیں کیا لیکن انہوں نے کئی سوالات پوچھے جیسے کہ ’مسافر طیارے میں کتنی لائف جیکٹیں ہوتی ہیں؟ اور اگر ہنگامی دروازہ کھول دیا جائے تو کیا تمام فلائٹ اٹینڈنٹس کو برطرف کر دیا جاتا ہے؟‘
بعد ازاں لڑکے کا منشیات کا ٹیسٹ مثبت نکلا۔ دو ہفتوں میں ان کی جانب سے استعمال کی جانے والی منشیات کا مکمل تجزیہ سامنے آنے کی توقع ہے۔
اس سے قبل مئی کے شروع میں ایک 33 سالہ شخص کو جنوبی کوریا کے جنوبی شہر ڈائیگو میں لینڈنگ سے چند منٹ قبل ہنگامی خارجی دروازہ کھولنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
ایشیانا ایئر لائنز کی ایئربس A321 کا دروازہ کھولنے کے بعد طیارے میں ہوا کے شدید جھٹکوں سے ایک درجن افراد معمولی زخمی ہوئے۔
ڈیگو پولیس نے بتایا کہ لی نامی شخص نے انہیں بتایا کہ وہ حال ہی میں ملازمت سے محروم ہونے کے بعد ذہنی تناؤ کا شکار تھے اور وہ طیارے سے باہر نکلنا چاہتے تھے کیوں کہ لینڈنگ سے قبل انہیں گھٹن محسوس ہو رہی تھی۔
طیارے میں 200 افراد سوار تھے اور 194 مسافروں میں نوعمر کھلاڑی بھی شامل تھے جو ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلے کے لیے سفر کر رہے تھے۔
© The Independent