بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر حملہ، چار اہلکاروں کی موت

ٹی ٹی پی نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بلوچستان میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کا ایک اہلکار 25 اکتوبر، 2016 کو پولیس ٹریننگ کالج بلوچستان کے سامنے پہرہ دے رہا ہے (اے ایف پی)

بلوچستان کے محکمہ اطلاعات نے اتوار کو بتایا کہ ضلع شیرانی میں ایک سکیورٹی چیک پوسٹ پر مسلح افراد کے دستی بم حملے اور فائرنگ سے تین پولیس اور ایف سی کا ایک اہلکار جان سے گئے جبکہ سکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔

واقعہ ضلع شیرانی کی کوئٹہ ژوب شاہراہ پر قائم دہانہ سر میں پیش آیا جو صوبہ خیبرپختونخوا سے منسلک سرحدی علاقہ ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ژوب مظفر شاہ نے بتایا کہ ’کوئٹہ ژوب شاہراہ پر شیرانی کے علاقے میں قائم دھانہ سر چیک پوسٹ پر رات گئے مسلح افراد نے حملہ کر کے ایس ایچ او سمیت تین اہلکاروں کو قتل کر دیا، جن کی لاشیں سول ہسپتال ژوب لائی گئی ہیں، ابھی تک کوئی زخمی ہسپتال نہیں لایا گیا۔

محکمہ اطلاعات بلوچستان کے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے جوابی کارروائی میں ایک ’دہشت گرد‘ کی موت پر ایف سی اہلکاروں کو ’سراہا‘۔

بیان کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان نے کہا ’دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، فورسز کی قربانیاں قوم کے لیے مشعل راہ ہیں۔‘

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان محمد خراسانی نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

واقعے کے خلاف دہانہ سر کے مقام پر لوگوں کا احتجاج جاری ہے، جو ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

رواں برس کے دوران بلوچستان میں ہونے والے حملے

بلوچستان میں رواں برس کے دوران سکیورٹی فورسز اور سیاسی رہنماؤں پر کئی حملے ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل 24 جون 2023 کو ضلع کیچ کے شہر تربت میں پولیس اور فرنٹیئرکور (ایف سی) کی گاڑی پر خود کش حملے میں ایک پولیس اہلکار جان سے گیا تھا جبکہ ایک خاتون پولیس اہلکار سمیت تین زخمی ہو گئے تھے۔

تربت پولیس کے ایس ایس پی محمد بلوچ کے مطابق یہ خود کش دھماکہ ایک خاتون نے کیا تھا۔

یکم جون 2023 کو بھی ضلع کیچ میں ہونے والے ایک حملے میں ایف سی بلوچستان کے دو اہلکار جان سے گئے تھے جبکہ 11 مئی کو قلعہ سیف اللہ میں ایف سی کیمپ پر حملے میں دو اہلکار جان سے گئے تھے۔

رواں سال 19 مئی کو ژوب میں جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کے قافلے کو بھی خود کش حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

10 اپریل  2023 کو کوئٹہ کے قندھاری بازار میں پولیس وین کے قریب حملے میں چار افراد جان سے گئے تھے جبکہ سات مارچ 2023 ضلع سبی میں پولیس کی گاڑی پر ہونے والے خود کش حملے میں نو اموات ہوئی تھیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان