ٹی آئی آر کنوینشن کے تحت روس سے ’پہلا‘ ٹرک پاکستان پہنچ گیا

ٹی آئی آر ایک بین الاقوامی ٹرانزٹ نظام ہے جس پر پاکستان نے بھی دستخط کیے ہیں: کسٹم ترجمان۔

روس سے آنے والا سفید چنے کا یہ ٹرک پاکستان میں ’بیسٹ ٹرانس پرائیوٹ لمیٹڈ‘ نامی کمپنی نے برآمد کیا (طورخم کسٹم)

پاکستان اور افغانستان کی سرحد طورخم کے راستے ٹرانسپورٹ انٹرنیشنل روٹیئرز (ٹی آئی آر) کنوینشن کے تحت اجناس کا ایک ٹرک روس سے پاکستان پہنچ گیا۔

طورخم کسٹم حکام کے مطابق یہ ٹی آئی آر کے تحت آنے والا پہلا ٹرک ہے۔

پشاور کسٹم کے اپریزمنٹ ایڈیشنل کلیکٹر افنان خان نے بتایا کہ ’طورخم لینڈ بارڈر کے ذریعے چنے سے بھرا یہ ٹرک روس سے آیا ہے اور اس حوالے سے طورخم پر ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں کسٹم حکام نے بھی شرکت کی تھی۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ٹی آئی آر ایک بین الاقوامی ٹرانزٹ نظام ہے جس پر پاکستان نے بھی دستخط کیے ہیں اور 2017 سے یہ معاہدہ نافذ العمل ہے۔ اس کے تحت دیگر ممالک سے سامان تو آتا ہے لیکن روس سے پہلی مرتبہ یہ ٹرک آیا ہے۔‘

ٹی آئی آر کنوینشن کیا ہے؟

ٹی آئی آر کنوینشن روڈ ٹرانسپورٹ کا بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کے تحت بلا روک ٹوک مختلف ممالک کے مابین بذریعہ سڑک درآمدات و برآمدات کی جاتی ہیں۔

اقوام متحدہ کے زیرنگرانی اس معاہدے کے تحت 2021 میں پہلی مرتبہ سٹرس فوڈ پاکستان سے روس درآمد کی گئی تھی۔

یورپی یونین کے مطابق ٹی آئی آر معاہدے پر 2020 تک 66 ممالک نے دستخط کیے ہیں اور اس معاہدے کے تحت مختلف ممالک کے مابین بذریعہ سڑک درآمدات و برآمدات کی جاتی ہیں۔

اس معاہدے کے تحت تمام تر درآمدات و برآمدات انٹرنینشل روڈ ٹرانسپورٹ یونین کے زیر اہتمام کی جاتی ہیں اور ٹرکوں کو ایک خاص اجازت نامہ دیا جاتا ہے۔

اس کنوینشن کے تحت قومی کسٹم دستاویزات کی ضرورت نہیں ہوتی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اقوام متحدہ کے مطابق اس کنونشن کے تحت آنے والے سامان کے کنٹینرز یا ٹرکوں کی لینڈ بارڈر پر فزیکل انسپیکشن بھی نہیں کی جاتی کیونکہ یہ گاڑیاں پہلے ہی سکیورٹی مراحل سے نکل کر آتی ہیں۔

روس سے آنے والا سفید چنے کا یہ ٹرک پاکستان میں ’بیسٹ ٹرانس پرائیوٹ لمیٹڈ‘ نامی کمپنی نے برآمد کیا ہے۔

کمپنی ڈائریکٹر شکیب علی ربانی کے مطابق ’پاکستان اور روس کےدرمیان درآمدات و برآمدات پہلے بھی کی جاتی رہی ہیں لیکن اس معاہدے کے تحت یہ پہلی شپمنٹ ہے جو پاکستان پہنچی ہے۔

خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس کے نائب صدر شاہد حسین کے مطابق یہ مثبت پیش رفت ہے ’صنعت کاروں کے لیے ایسے مزید مواقع بھی ہونے چاہئیں تاکہ وہ ٹرانزٹ تجارت کو فروغ دے سکیں۔‘

ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے مطابق 2020 میں پاکستان نے روس سے337  ارب ڈالر کی اشیا درآمد کی ہیں جبکہ231  ارب ڈالر کی برآمدات روس بھجوائی ہیں۔

ان درآمدات میں 48 فیصد اناج جبکہ 23 فیصد سبزیاں شامل تھیں۔ اسی طرح روس سے درآمد شدہ اشیا میں 16 فیصد منرل فیول اور منرل آئل شامل تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان