ورلڈ سنوکر چیمپیئن احسن رمضان کو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب لاہور کی گرین ٹاؤن تھانے کی پولیس نے حراست میں لے کر کے حوالات میں بند کر دیا، جس کے بعد اس معاملے پر نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے نوٹس لے لیا۔
اس حوالے سے سنوکر چیمپیئن نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رات 12 بجے گرین ٹاؤن تھانے کی پولیس کے اہلکار ان کے ٹاؤن شپ میں واقع سنوکر کلب آئے اور ان سے بد تمیزی کی اور اعتراض کیا کہ حکومت کے حکم کے باوجود سنوکر کلب کیوں کھلا ہے۔
احسن کا کہنا ہے کہ وہ آٹھ برس سے یہ سنوکر کلب چلا رہے ہیں جہاں سنوکر کھیلی بھی جاتی ہے اور سکھائی بھی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ نیشنل چیمپیئن شپ کی تیاری کر رہے ہیں صبح میں چونکہ گرمی ہوتی ہے اس لیے وہ رات میں وہاں پریکٹس کرتے ہیں۔
احسن نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں سے جب پوچھا کہ کلب کیوں بند کر رہے ہیں تو انہوں نے بتایا کہ ’ایس ایچ او کے آرڈر ہیں۔‘
انہوں نے اس بات پر پولیس سے کہا: ’میں ایس ایچ او سے مل لیتا ہوں۔ میں تھانے پہنچا تو وہاں میرے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’جب میں نے انہیں بتایا کہ میں ورلڈ سنوکر چیمپیئن ہوں تو پولیس والوں نے کہا ہم پر کوئی احسان نہیں کیا۔‘
احسن کے مطابق تھانے میں موجود اہلکاروں نے ان کا والٹ اور فون لینے کے ساتھ ساتھ ان کی پینٹ کی بیلٹ بھی کھلوائی اور انہیں حوالات میں بند کر دیا۔
احسن کے مطابق حوالات میں بند ہونے کے 15، 20 منٹ کے بعد ان کے دوست وہاں پہنچے جنہوں نے ایس ایچ او سے بات کی اور اس طرح انہیں حوالات سے رہائی ملی۔
دوسری جانب انڈپینڈنٹ اردو نے تھانہ گرین ٹاؤن پولیس سے رابطے کی متعدد بار کوشش کی مگر رابطہ نہیں ہوسکا۔
دوسری جانب نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
لاہور پولیس کے سربراہ سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا: ’وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے مطابق سنوکر چیمپیئن کی گرفتاری کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے مطابق ہم نے اس معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ تحقیقات کے دوران جو اہلکار ملوث پایا گیا اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔‘