اٹک جیل اور اٹک قلعہ: دو سابق وزرائے اعظم کی قید گاہیں

عموماً لوگ اٹک جیل اور اٹک قلعے کو ایک ہی جگہ تصور کرتے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا ہونے کے بعد ہفتے کو اٹک جیل منتقل کر دیا گیا۔  

عمران خان پاکستان کے پہلے سابق وزیراعظم ہیں جنہیں خیبر پختونخوا سے ملحق صوبہ پنجاب کے آخری شہر اٹک کی ضلعی جیل (ڈسٹرکٹ جیل) میں رکھا گیا ہے۔

تین بار وزیراعظم رہنے والے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف کو 1999 میں سزا ہونے کے بعد اٹک شہر میں تو رکھا گیا تھا لیکن وہ ضلعی جیل نہیں تھی۔

نواز شریف کو پاکستان فوج کے زیر استعمال اٹک قلعے میں قید رکھا گیا تھا۔

عموماً لوگ اٹک جیل اور اٹک قلعے کو ایک ہی جگہ سمجھتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔

 اٹک قلعہ

اٹک کی ضلعی جیل سے تقریباً 26 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع  اٹک قلعہ 1581 میں مغل بادشاہ اکبر نے خواجہ شمس الدین کی زیر نگرانی دریائے سندھ کی جانب سے اپنی سلطنت کی حفاطت کی غرض سے تعمیر کروایا تھا۔

حکومت پنجاب کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان بننے کے بعد فوج نے اس جگہ کا انتظام سنبھال لیا تھا۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری اور کچھ رپورٹس کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈاکٹر فاروق ستار، اور مسلم لیگ ن کے سردار مہتاب عباسی کو بھی اٹک قلعے میں رکھا گیا۔

اٹک جیل

عمران خان پہلے سابق وزیر اعظم ہیں جو اٹک جیل میں قید ہیں۔

پنجاب جیل خانہ جات کی ویب سائٹ کے مطابق 1905 میں قائم ہونے والی ڈسٹرکٹ جیل اٹک 67 ایکڑ چھ کنال اور 12 مرلے پر محیط ہے۔

17 ایکڑ پر عمارت اور 26 ایکڑ پر لائنز اور جیل کالونی موجود ہیں، جبکہ باقی کا 22 ایکٹر دو کنال رقبہ کھیتی باڑی کے لیے مختص ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق اٹک کی ضلعی جیل میں 539 افراد کو قیدیوں کے طور رکھنے کی گنجائش موجود ہے اور کھیلوں کی مہیا سہولتوں میں لڈو اور کیرم بورڈ ہیں، جبکہ حفظ قرآن، تعلیم، کمپیوٹر کے مختصر کورسز، الیکٹریکل کلاسز اور ٹیلرنگ کلاسز کی سہولتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

اٹک جیل میں طبی عملے کے ساتھ ساتھ انسداد منشیات کا مرکز بھی موجود ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو کو جیل انتظامیہ نے تصدیق کی کہ اٹک کی ضلعی جیل میں ’اے‘ اور ’بی‘ کیٹیگریز کی سہولتیں موجود نہیں۔

عمران خان کے علاوہ رواں سال فروری 2023 میں وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی بھی اٹک جیل میں قید رہے۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق انہیں اٹک جیل میں ’سی‘ کلاس کے الگ سیل میں رکھا گیا تھا، جہاں اے سی اور بیڈ کی سہولتیں موجود نہیں تھیں اور انہیں زمین پر ڈالنے والا گدا اور جائے نماز فراہم کی گئی تھیں۔

منشیات کے کیس میں سزا یافتہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما حنیف عباسی کو ابتدائی طور پر راول پنڈی کی اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا۔

ستمبر 2018 میں اڈیالہ جیل کے اندر حنیف عباسی اور نواز شریف کی ایک تصویر منظر عام پر آئی، جس کے بعد حنیف عباسی کو اٹک کی ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست