’لوگ بدلتے ہیں‘: حمائمہ ملک کی محسن عباس سے آن سکرین معافی

ایک سوشل میڈیا صارف سدرہ حسین نے حمائمہ کی آن سکین معافی کو سراہا اور لکھا کہ ’ماننے اور معافی مانگنے کے لیے ہمت چاہیے ہوتی ہے۔‘

پاکستانی اداکارہ حمائمہ ملک نجی ٹی وی چینل کے شو پر اداکار محسن عباس کے ساتھ موجود ہیں (انسٹاگرام محسن عباس)

پاکستانی اداکارہ حمائمہ ملک ان دنوں اپنی کسی فلم یا نئے پروجیکٹ کی وجہ سے خبروں کی زینت نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر محسن عباس حیدر کے ساتھ ایک ویڈیو کے وائرل ہونے کی وجہ سے زیر بحث ہیں جس میں وہ محسن سے آن سکرین معذرت کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین اور شوبز کی صنعت میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ ویڈیو حیرانی کا سبب ہے کیوں کہ اس سے قبل حمائمہ ملک محسن عباس پر سنگین الزامات کی گواہی دے چکی ہیں۔

اس سارے معاملے کے پیچھے کی کہانی چار سال قبل یعنی 2019 میں شروع ہوئی تھی جب محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے ان پر مبینہ گھریلو تشدد کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا تھا۔

اس کے بعد پاکستان کے کئی نامور ستاروں نے محسن عباس کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا جن میں سر فہرست حمائمہ ملک کی بہن دعا ملک تھیں جنہوں نے خود کو اس سارے معاملے کا چشم دید گواہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے محسن عباس کو اپنی بیوی کو سڑک پر بھی مارتے دیکھا تھا۔

دعا ملک کا کہنا تھا کہ وہ فاطمہ کی خواہش پر خاموش رہیں کیوں کہ ان کو لگتا تھا کہ محسن بدل جائیں گے۔

حمائمہ ملک نے بھی محسن عباس کے خلاف سخت تنقیدی ٹوئٹس کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میں گواہ ہوں، دعا ملک ( بہن) مجھے کال کر بتاتی تھیں کہ ان کے لیے فاطمہ سہیل کو سننا کتنا تکلیف دہ ہے جس سے وہ تین سال سے گزر رہی ہیں، کاش فاطمہ یہ پہلے کر دیتی جو اس نے اب کیا، اپنی بیوی کو روز مارنا جبکہ آپ کا بچہ پیدا ہونے والا ہو، ہم نے اس کی تکلیف اور تصاویر دیکھی ہیں۔‘

اس ٹوئٹ میں حمائمہ نے محسن کا نام لکھتے ہوئے کہا تھا کہ اب دنیا کے سامنے آکر کہنا کہ وہ جھوٹ بول رہی ہے محسن کو شرم آنے چاہیے۔

انہوں نے مزید لکھا تھا کہ ’بدسلوکی کے چار طویل سال، جسمانی زیادتی، ذہنی اذیت اور جذباتی زیادتی کے بعد فاطمہ اب دنیا تمہارے ساتھ ہے۔۔۔ آگے بڑھو۔‘

اس کے بعد پاکستان کی شوبز انڈسٹری کے تقریبا تمام اداکاروں نے سوشل میڈیا پر محسن عباس کے خلاف بیانات جاری کیے جس میں ماہرہ خان، حمزہ علی عباسی، عثمان خالد بٹ، عاصم اظہر، عشنا شاہ، ہانیہ عامر، مہوش حیات اور سجل علی جیسے نام شامل ہیں۔

اس کہانی کا اگلا حصہ شروع ہوا 2022 میں جب پاکستانی اداکار فیروز خان کی اہلیہ علیزے فاطمہ نے ان پر مبینہ گھریلو تشدد کا الزام لگاتے ہوئے عدالت سے خلع حاصل کرنے کے لیے رجوع کر لیا اور ساتھ ہی کئی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیں جن میں وہ زخمی دکھائی دیں۔

اداکار فیروز خان حمائمہ ملک اور دعا ملک کے بھائی ہیں جنہوں نے محسن عباس کو اہلیہ پر مبینہ تشدد کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اس کے بعد حمائمہ ملک پر بھی کئی سوالات اٹھے کہ اگر یہ سچ ہے تو انہوں نے محسن عباس پر تو تنقید کی لیکن اپنے گھر میں اپنے بھائی کو تشدد کرنے سے نہ روک سکیں۔ 

لیکن حال ہی میں وہ نجی ٹی وی پر ایک شو کی مہمان بنیں جس میں محسن عباس میزبانی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ اسی شو کے کلپ نے لوگوں کو ایک بار پھر یہی کہانی یاد کرا دی ہے، جس میں حمائمہ محسن عباس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ ’میں نے کبھی اپنی زندگی میں آپ کے لیے کچھ ایسا کہا ہو تو میں اس کے لیے آن سکرین بولنا چاہتی ہوں، کہ وقت بدلتا ہے لوگ بدلتے ہیں  انداز بیاں بھی بدل جاتے ہیں۔‘

شو کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین کو حمائمہ کا یہ انداز کچھ سمجھ نہیں آیا کہ پہلے گواہی اور اب معافی آخر یہ کیسے ہو سکتا ہے؟

عائشہ نامی سوشل میڈیا صارف نے اس ویڈیو کے نیچے تبصرہ کرتے لکھا کہ ’اب آپ سب کے لیے اپنی بیوی پر تشدد کرنا جائز ہے کیوں کہ میرے بھائی نے بھی یہی کیا ہے۔‘

صارف زین نے سوال کیا کہ ’کیا یہ منافقت ہے یا اس سے بھی اوپر والا لیول؟‘

جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’اب یہ اس پر یقین کیوں کر رہی ہیں جبکہ پہلے انہوں نے وہ تصاویر اور ثبوت دیکھے تھے جو انہوں نے کیا۔‘

تاہم ایک سوشل میڈیا صارف سدرہ حسین نے حمائمہ کی آن سکین معافی کو سراہا اور لکھا کہ ’ماننے اور معافی مانگنے کے لیے ہمت چاہیے ہوتی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ