اٹلی میں ایک شخص اس وقت چل بسا جب پہیوں کی شکل میں گول بنے پنیر (چیز وہیلز) ہزاروں کی تعداد میں ان پر آن گرے۔
اطالوی فائر فائٹرز کو 74 سالہ گیاکومو چیپارینی نامی شخص کو چیز وہیلز کے نیچے سے تلاش کرنے میں لگ بھگ 12 گھنٹے لگے، جو پرمیسن کہلائے جانے والے سخت پنیر کے ان گنت ٹکڑوں کے نیچے دب گئے تھے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب چیپارینی اتوار کو شمالی علاقے لومبارڈی میں قائم اپنے گودام مسیں تیار چیز کو چیک کر رہے تھے اور اس دوران گودام کی ایک شیلف ٹوٹ گئی۔ اس کے نتیجے میں 40، 40 کلو گرام کے ہزاروں چیز وہیلز ان کے اوپر گر گئے۔
فائر فائٹر انتونیو دوسی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ 74 سالہ شخص کو ڈھونڈنے سے پہلے امدادی کارکنوں کو پنیر اور شیلف کو ہاتھوں سے منتقل کرنا پڑا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ پنیر تانبے کی دیگچی میں گائے کے خالص دودھ سے بنایا جاتا ہے۔
یہ گرم کرنے، دودھ کو پھاڑنے اور اسے نکالنے اور مشہور وہیل یا پہیے کی شکل میں ڈھالنے کے لیے ایک مخصوص اور پیچیدہ عمل سے گزرتا ہے۔
نمکین اور مزید سخت کرنے کے بعد پنیر کو خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے اور کم از کم نو ماہ تک اسے گودام میں رکھا جاتا ہے۔
© The Independent