چین کا لیزر ہتھیاروں میں ’بڑی کامیابی‘ کا دعویٰ

چینی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک نیا کولنگ سسٹم تیار کیا ہے جو حدت ضائع ہونے سے روکتے ہوئے طاقت ور لیزر کو ’لامحدود‘ کام کرنے کے قابل بناتا ہے۔

چھ فروری 2023 کو فلپائنی کوسٹ گارڈ کی ایک کشتی پر ملٹری گریڈ لیزر لائٹ پھینکتا ہوا چینی کوسٹ گارڈز کا جہاز (ہینڈ آؤٹ، اے ایف پی)

چینی سائنس دانوں نے لیزر ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی میں بڑی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایک نیا کولنگ سسٹم تیار کیا ہے جو حدت ضائع ہونے سے روکتے ہوئے طاقتور لیزر کو ’لامحدود‘ طور پر کام کرنے کے قابل بناتا ہے۔

ویب سائٹ ایس سی ایم پی ڈاٹ کام کے مطابق صوبہ ہنان کے شہر چانگشا میں واقع نیشنل یونیورسٹی آف ڈیفنس ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں کے مطابق ٹھنڈا کرنے کا یہ نظام ہائی انرجی لیزر کے استعمال کے دوران پیدا ہونے والی نقصان دہ گرمی کو مکمل طور پر ختم کر دیتا ہے۔ لیزر ہتھیاروں کی تیاری میں یہ مسئلہ ایک بڑا تکنیکی چیلنج رہا ہے۔

نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ یہ چینی ہتھیار اب جب تک چاہیں لیزر بیم پیدا کر سکیں گے۔ ان کے کام میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہو اور نہ ان کی کارکردگی متاثر ہو گی۔

لیزر ہتھیاروں کے سائنس دان یوآن شینگفو کی قیادت میں ٹیم نے چار اگست کو چینی زبان کے جریدے ایکٹا آپٹیکا سینیکا میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں کہا ہے کہ ’یہ اعلی توانائی والے لیزر سسٹم کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں ایک بہت بڑی پیش رفت ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اعلی معیار کی لیزر بیمز نہ صرف پہلے سیکنڈ میں پھینکی جا سکتی ہیں بلکہ انہیں غیر معینہ مدت تک برقرار بھی رکھا جا سکتا ہے۔‘

محققین کے مطابق یہ کولنگ سسٹم ہتھیاروں کے استعمال کے وقت کو بڑھا کر، رینج اور ہدف کو پہنچنے والے نقصان میں اضافہ کرکے اور نقل و حمل کے  اخراجات کو کم کرکے جنگ کی شکل نمایاں طور پر تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یوآن اور ان کے ساتھیوں کا کہنا تھا کہ ’1960 میں پہلی روبی لیزر کی ایجاد کے بعد سے سائنس دان روشنی کی رفتار سے توانائی کی تیز تر پروجیکشن کے لیے حرکی توانائی سے لیزر توانائی میں منتقلی کے لیے پرجوش رہے ہیں اور لیزر شعاعوں کو ’ڈیتھ ریز‘ بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں جو فوری طور پر اہداف کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔‘

سائنس دانوں کے بقول: ’ بدقسمتی سے  60 سال گزر چکے ہیں۔ مختلف قسم کے لیزر تیار کیے گئے لیکن اعلی توانائی والا لیزر سسٹم تیار نہیں کیا گیا۔‘

کیمیائی لیزر (این اے سی ایل) جس نے لیزر سورس کے طور پر ڈیوٹیریم فلورائڈ کا استعمال کیا، مڈل انفراریڈ ایڈوانسڈ کیمیکل لیزر (ایم آئی آر اے سی ایل) جس میں جدید وسط انفراریڈ کیمیائی لیزر کا استعمال کیا گیا، ٹیکٹیکل ہائی انرجی لیزر (ٹی ای ایل)، سپیس بیسڈ لیزر (ایس بی ایل) جس نے ہائیڈروجن فلورائڈ کو لیزر ماخذ کے طور پر استعمال کیا، اور ایئربورن لیزر (اے بی ایل) جس نے کیمیائی آکسیجن آیوڈین لیزر کا استعمال کیا۔

یوآن کی ٹیم کے مطابق ان تمام اقسام کی لیزرز کا مظاہرہ تجرباتی میدانوں میں کیا گیا  جس میں ایم آئی آر اے سی ایل نے سپرسونک میزائلوں کو مار گرایا۔

ٹی ایچ ایل نے  اڑنے والے 48 اہداف کو مار گرایا اور اے بی ایل نے مائع ایندھن والے میزائلوں کو کامیابی سے روکا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی