پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر برائے حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ چار روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
سعودی وزیر برائے حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق البریعہ کے اتوار کو اسلام آباد پہنچنے پر پاکستان کے نگران وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
ڈاکٹر توفیق الربیعہ، جو حرمین شریفین کے انتظامی بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں، کی قیادت میں آنے والے وفد میں حج و عمرہ، سیاحت، بین الاقوامی تعاون کے نائب وزرا، سعودی فضائی کمپنیوں کے صدور، سول ایوی ایشن کی جنرل اتھارٹی، سعودی ایوی ایشن اور سعودی ایوی ایشن سروسز کے نمائندے شامل ہیں۔
پاکستانی وزارت مذہبی امور کے ترجمان محمد عمر بٹ نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’نگران وزیر مذہبی امور انیق احمد، پاکستان میں سعودی سفیر نواف المالکی، سابق وزیر مذہبی امور سینیٹر محمد طلحہ محمود اور وزارت کے دیگر حکام نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔‘
وزارت مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر حج و عمرہ اور ان کے وفد کا دورہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ حکومت کی جانب سے الربیعہ کو سرکاری مہمان کا درجہ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’دورے کے دوران حج اور عمرہ کرنے والوں کے لیے سہولیات اور روڈ ٹو مکہ منصوبے کا دائرہ پاکستان کے دیگر شہروں تک پھیلانے سے متعلق متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔‘
سال 2019 میں سعودی عرب نے پاکستان اور چار دیگر ممالک میں مکہ روٹ منصوبہ متعارف کروایا جس کے تحت عازمین حج کی روانگی کے لیے ہوائی اڈوں پر حج ویزا، کسٹمز اور صحت کی سہولیات کو بہتر بنایا گیا اور اس طرح سعودی عرب میں آمد پر وقت کی کافی بچت ہوئی۔
رواں سال اسلام آباد ایئرپورٹ سے 26 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین حج نے اس منصوبے سے فائدہ اٹھایا۔
ہفتہ کو پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے کہا تھا کہ سعودی وفد دورے کے دوران مستقبل میں حج انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستانی وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق: ’ہم نئی مردم شماری کے تحت پاکستان کی آبادی کے مطابق حج کوٹہ بڑھانے پر بھی بات کریں گے اور اگر وہ (سعودی وفد) راضی ہو گئے تو نئی مردم شماری کی بنیاد پر ہمارا حج کوٹہ دنیا میں سب سے زیادہ ہوگا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر مذہبی امور کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کے علاوہ سعودی وزیر پاکستان کے صدر، نگران وزیر اعظم اور آرمی چیف سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
چار روزہ دورے کے دوران سعودی وفد پاکستان کے کاروباری سرگرمیوں کے مرکز کراچی کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جہاں وہ معززین اور کاروباری برادری سے ملاقاتیں کرے گا۔
ترجمان وزارت مذہبی امور نے کہا کہ ’سعودی وفد حج، عمرہ اور مذہبی سیاحت سے وابستہ افراد سے بھی ملاقات کرے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کئی سال سے عمرہ کرنے والوں کی شرح سب سے زیادہ ہے اور حجاج کرام کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان دوسرے نمبر پر ہے۔
سعودی عرب اور پاکستان قریبی اتحادی ہیں اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ 25 لاکھ سے زائد پاکستانی شہری سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ پاکستان کو ترسیلات زر اور تیل کی فراہمی میں سعودی عرب اہم کردار ہے۔
رواں سال جون میں سعودی عرب نے پاکستان کے مرکزی بینک میں تین ارب ڈالر جمع کروا کے پاکستان کی معاونت کی جس سے اسلام آباد کو ڈیفالٹ سے بچنے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے امداد کا معاہدہ کرنے میں مدد ملی۔