عام انتخابات کی تاریخ: صدر کا الیکشن کمشنر کو ملاقات کے لیے خط

صدر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط کے ذریعے عام انتخابات کی تاریخ طے کرنے کے لیے آج یا کل ملاقات کے لیے مدعو کر لیا۔

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی چھ اپریل، 2023 کو ایک تقریب سے خطاب کر رہے ہیں (صدر پاکستان/ فیس بک پیج)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو ایک خط کے ذریعے عام انتخابات کی تاریخ طے کرنے کے لیے آج یا کل ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے۔

صدر علوی نے خط میں لکھا کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 دن کے اندر انہیں عام انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کرنا ہوگا۔

ایوان صدر کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شائع ہونے والے خط میں صدر نے مزید کہا کہ نو اگست، 2023 کو اس وقت کے وزیر اعظم شہباز شریف کے مشورے پر قومی اسمبلی تحلیل کی گئی۔

خط میں مزید کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 48 (5) کے تحت عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تحلیل کی تاریخ کے 90 دن میں تاریخ مقرر کرنے کے پابند ہیں۔

آئین کے مطابق عام انتخابات 90 روز میں ہونا ہیں۔ تاہم حالیہ دنوں میں منظور کی گئی ڈیجیٹل مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیاں کرنی ہوں گی۔

الیکشن کمیشن کے 17 اگست کو جاری بیان کے مطابق ڈیجیٹل مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے شیڈول کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جبکہ اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں اور ادارہ شماریات سے معاونت طلب کی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الیکشن کمیشن کے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق ملک میں نئی حلقہ بندیوں کا حتمی اعلان 14 دسمبر کو کیا جائے گا۔

اس سے قبل سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ حلقہ بندیوں کے لیے کمیشن کو کم سے کم چار ماہ درکار ہوں گے۔

ایسی صورت حال میں رواں سال الیکشن کا انعقاد مشکل نظر آتا ہے کیونکہ حلقہ بندیاں مکمل ہونے کے بعد انتخابی مہم کے لیے تین ماہ درکار ہوں گے۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے 15 اگست کو ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ اگر نئی حلقہ بندیاں ہوئیں تو اگلے سال فروری کے تیسرے ہفتے یا مارچ کے پہلے ہفتے میں انتخابات ہوں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست