بنوں میں ’خودکش‘ حملہ، نو سکیورٹی اہلکاروں کی موت: فوج

آئی ایس پی آر کے مطابق جانی خیل میں ایک موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے قافلے کے قریب جا کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

سکیورٹی اہلکار 31 جولائی، 2023 کو باجوڑ میں بم دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر مستعد کھڑے ہیں (اے ایف پی/ عبدالمجید)

پاکستان فوج نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں جمعرات کو سکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے میں نو سکیورٹی اہلکار جان سے گئے جبکہ پانچ زخمی ہیں۔

پاکستان فوج کے ترجمان محکمے آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق جانی خیل میں ایک موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے قافلے کے قریب جا کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ واقعے کے بعد علاقے کا محاصرہ کر کے اسے ’دہشت گردوں‘ سے پاک کیا جا رہا ہے۔

جانی خیل پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او سید رحمان نے نو اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں 20 کے قریب افراد زخمی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ چیک پوسٹ کے قریب سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ ہوا۔

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بنوں میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے کے نتیجے میں نو اہلکاروں کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایسے بذدلانہ دہشت گرد کارروائی انتہائی قابل مذمت ہے۔‘

بنوں کا جانی خیل علاقہ گذشتہ کئی برسوں سے بدامنی کا شکار ہے اور یہاں 2021 کے اواخر میں چار لاپتہ نوجوانوں کی لاشیں ملنے پر تقریباً ایک ماہ تک دھرنا دینے کے بعد اسلام آباد مارچ کا اعلان کیا گیا تھا۔

تاہم اس وقت کی حکومت نے دھرنا منتظمین کے ساتھ علاقے میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کے حوالے سے ایک معاہدہ کیا تھا۔

معاہدے میں لکھا گیا تھا کہ حکومت جانی خیل کو تمام اسلحے سے پاک کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں مسلح گروپوں کا خاتمہ کرے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان