سعودی عرب کے مقابلہ قرات میں شرکت ناقابل یقین تجربہ: پاکستانی نوجوان

پاکستانی نوجوان اعظم طارق کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ میں قرآن کے اس باوقار مقابلے میں حصہ لینے کے بعد میں واقعی فخر اور خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

پاکستان کے 14 سالہ نوجوان اعظم طارق نے جمعرات کو کہا ہے کہ مکہ مکرمہ میں قرآن مجید کے حفظ، تلاوت اور تفسیر کے شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی مقابلے میں حصہ لینا ان کے لیے بہت بڑی کامیابی اور سیکھنے کا قابل ذکر تجربہ تھا۔

پاکستانی نوجوان اس ہفتے ہونے والے مقابلے میں اپنے ملک کے واحد نمائندے تھے۔

عرب نیوز کے مطابق اس مقابلے کا اہتمام سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے کیا تھا۔ بدھ کو مقابلے کی اختتامی تقریب میں مکہ کے نائب گورنر شہزادہ بدر بن سلطان بن عبدالعزیز نے 10 لاکھ ڈالر کے انعامات تقسیم کیے۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان اعظم طارق سمیت 117 ممالک سے تعلق رکھنے والے 166 امیدواروں نے پانچ مختلف کیٹیگریز کے مقابلوں میں حصہ لیا۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے ساتویں جماعت کے طالب علم اعظم طارق نے سعودی عرب سے عرب نیوز کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’مکہ مکرمہ میں قرآن کے اس باوقار مقابلے میں حصہ لینے کے بعد میں واقعی فخر اور خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ یہ سیکھنے سمیت میرے لیے پہلے بین الاقوامی مقابلے میں بہت سے دوسرے لوگوں کے ساتھ حصہ لینے کا ناقابل یقین تجربہ تھا۔‘

تلفظ اور تلاوت کے روایتی طریقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے چار سالہ تجوید کورس مکمل کرنے کے بعد طارق کا کہنا تھا کہ انہوں نے اعلی بین الاقوامی فورم پر قرآن پاک کی تلاوت کی اپنی مہارت کو شیئر کرکے اسلام کی تبلیغ میں اپنا حصہ ڈالنے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اعظم طارق کے والد حسن زیب کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کو ملک کے اندر مختلف سطحوں پر مقابلہ کرنے کے بعد پاکستان کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ابتدائی طور پر میرے بیٹے نے کراچی میں شہر کی سطح پر حکومت کے محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام مقابلہ جیتا۔ اس کے بعد وہ صوبائی سطح پر گئے اور فروری میں اسلام آباد میں قومی سطح پر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بیٹے کی کامیابی کے بعد پاکستان کی وزارت اسلامی امور نے انہیں مکہ مکرمہ میں سعودی عرب کی جانب سے کروائے گئے مقابلے میں شرکت کے لیے نامزد کیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ویزا، ٹکٹ، ہوٹل میں قیام، کھانے اور نقل و حمل سمیت تمام اخراجات سعودی حکام نے فراخدلی سے پورے کیے۔

زیب نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’انتظامات بہت اچھے تھے۔ ہمیں سعودی حکام کی جانب سے بہت عزت ملی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ طارق 31 اگست کو ہونے والے مقابلے کے فائنل راؤنڈ تک گئے  اور نتائج کا اعلان چھ ستمبر کو کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیٹے کو پانچ ہزار ریال اور اچیومنٹ سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔

جدہ میں پاکستانی قونصل خانے کے ترجمان حمزہ گیلانی نے سعودی حکام کی جانب سے مقابلہ حسن قرات کے اہتمام پر سعودی عرب کی فراخدلی اور عزم کو سراہا۔

حمزہ گیلانی کے مطابق: ’ہمیں قرآن مجید کے علم اور دنیا کے کونے کونے سے قاریوں کی شرکت کو فروغ دینے پر سعودی عرب کی مخلصانہ کاوشوں کو دل کی گہرائیوں سے سراہنا چاہیے۔ یہ مقابلہ نہ صرف اسلام کے متحرک ثقافتی ورثے کو ظاہر کرتا ہے بلکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کی خاطر قابل ذکر پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ابھرتے ستارے