ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے سات سالوں بعد انڈیا کی سرزمین پر پہنچنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم نے جمعرات کی صبح ہی جنوبی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے سٹیڈیم میں پریکٹس شروع کر دی ہے۔
پاکستانی ٹیم گذشتہ شب براستہ دبئی حیدرآباد پہنچی تھی جہاں سینکڑوں انڈین شائقین نے ہوائی اڈے اور ہوٹل کے باہر پاکستانی ٹیم کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔
حیدر آباد میں پاکستانی ٹیم کے پرتپاک استقبال کی ویڈوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ پاکستان کرکٹ شائقین اپنی ٹیم کا ہمسایہ ملک میں استقبال دیکھ کر اس قدر پرجوش ہیں کہ پاکستانی سوشل میڈیا پر ’تھینک یو انڈیا‘ اور انڈیا میں ’ویلکم پاکستان‘ کے ٹرینڈز چلتے رہے۔
A warm welcome in Hyderabad as we land on Indian shores #WeHaveWeWill | #CWC23 pic.twitter.com/poyWmFYIwK
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 27, 2023
انڈین شائقین کی جانب سے شاندار استقبال کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے انسٹاگرام پر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
کپتان بابر اعظم نے ایئرپورٹ پر استقبال کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’حیدر آباد میں ملنے والی محبت نے ہمیں اپنی گرفت میں لے لیا‘ جب کہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے انسٹا سٹوری پر لکھا کہ ’یہ اب تک کا سب سے اچھا استقبال ہے۔‘
واضح رہے کہ والڈ کپ کے لیے انڈیا نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو 48 گھنٹے پہلے ویزے جاری کیے گئے تھے۔ جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو اِس بات پر بھی خبردار کیا ہے کہ ویزوں کے اجرا میں تاخیر سے پاکستان ٹیم کی ٹورنامنٹ میں تیاریوں پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
پاکستان کل (جمعے کو) نیوزی لینڈ کے خلاف پریکٹس میچ کھیلے گا تاہم سخت سکیورٹی کے باعث اس میچ میں شائقین کو شرکت سے روک دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹورنامنٹ میں 10 مختلف مقامات پر 46 دنوں تک 48 میچز کھیلے جائیں گے جب کہ اس میگا ایونٹ کا فائنل 19 نومبر کو کھیلا جائے گا۔
پاکستان کو دو وارم اپ میچ کھیلنے ہیں۔ پہلا میچ 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف اور دوسرا تین اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف ہو گا۔ دونوں ہی میچ حیدرآباد میں کھیلے جائیں گے۔
پاکستان 14 اکتوبر کو احمد آباد میں دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ سٹیڈیم میں روایتی حریف انڈیا کا سامنا کرنے سے پہلے ہالینڈ کے خلاف اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز چھ اکتوبر کو حیدرآباد سے ہی کرے گا۔
پاکستان اور انڈیا کئی سالوں سے دو طرفہ سیریز نہیں کھیلتے اور محض ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ہی آمنے سامنے آتے ہیں۔
بابر اعظم ورلڈ کپ میں جیت کے لیے پُرامید
کپتان بابر اعظم نے منگل کو ورلڈ کپ 2023 کے لیے انڈیا روانگی سے قبل ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ انہیں اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد ہے اور وہ خود سے زیادہ ان پر اعتماد کرتے ہیں۔
منگل کی دوپہر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے ٹیم کی تیاریوں اور کھلاڑیوں کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی اور صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’ایشیا کپ سے پہلے ہم نمبر ون ٹیم تھے، ان لڑکوں کی وجہ سے ہی ہم نمبر ون بنے تھے۔ دو میچوں میں انفرادی اور ٹیم کی مجموعی کارکردگی متاثر رہی۔ ہماری کھلاڑیوں اور ٹیم کی کارکردگی بہتر کرنے پر بات ہوتی ہے اور ہوئی بھی ہے۔‘
ان کے بقول: ’ایشیا کپ مختلف خطے کا ٹورنامنٹ تھا اور اس کی کنڈیشنز مختلف تھیں۔ یہ ٹورنامنٹ پوری دنیا کا ہے، اس میں ہم مختلف حکمت عملی اختیار کریں گے۔ ہم وہاں جاکر کنڈیشنز دیکھیں گے اور اس کے مطابق فیصلے کریں گے۔‘
بابر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’ہر میچ میں مختلف غلطیاں کرتے ہیں، ایک جیسی غلطی ہر میچ میں نہیں کرتے۔ ایک کھلاڑی کی حیثیت سے کبھی مطمئن نہیں ہو سکتے۔ ایک پیشہ ور کھلاڑی کی حیثیت سے یہ دیکھا جاتا ہے کہ کتنی جلدی آپ ان غلطیوں سے سیکھ لیں۔ فیلڈنگ میں غلطیاں ہوئی ہیں ان پر کام کر رہے ہیں کہ نہ دہرائیں۔‘