گلگت: صحافی یونین کی صدارت کے لیے پہلی مرتبہ خاتون میدان میں

کرن نے کہا کہ صحافت میں آنا بھی آسان نہ تھا اور پسماندہ ضلع گلگت میں اس فیصلے پر 13 سال تک قائم رہنا بھی مشکل تھا۔

پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں سات سال بعد مقامی یونین آف جرنلسٹس کے انتخابات ہو رہے ہیں اور پہلی مرتبہ ایک خاتون صحافی صدارت کی دوڑ میں شامل ہیں۔

ان انتخابات کا انعقاد پانچ اکتوبر کو ہوگا۔

خاتون صحافی کرن قاسم کا تعلق چین سرحد پر واقع پاکستانی علاقے گلگت بلتستان سے ہے جہاں کی ہر وادی اور گاؤں اپنے دامن میں ہزاروں دلچسپ کہانیاں سمیٹے ہوئے ہے اور ان ہی میں سے ایک کہانی کرن کی بھی ہے۔

کرن 13 سال قبل علاقے کی روایات کو توڑتے ہوئے صحافت سے منسلک ہوئیں، جہاں سے انہوں نے ان ہزاروں کہانیوں کے صفحات کھولنا شروع کیا، جس سے ابھی پاکستان اور دنیا ناواقف تھی۔

انہوں نے انڈیپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’میں نے صدارت کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پہلی خاتون امیدوار ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ جس کی جسارت دنیا کے اس کونے سے کسی خاتون نے پہلے نہیں کی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کرن نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ  ’یہ فیصلہ مشکل تھا، لیکن جب کمر باندھ لی تو مجھے مردوں نے دستبرداری کا مشورہ دیا اور کہا کہ خواتین اس عہدے کے لیے موزوں نہیں ہیں۔‘

کرن نے کہا کہ صحافت میں آنا بھی آسان نہ تھا اور پسماندہ ضلع گلگت میں اس فیصلے پر 13 سال تک قائم رہنا بھی مشکل تھا۔

’صحافت میں آکر میری وجہ سے دیگر پانچ نوجوان خواتین بھی اس شعبے میں آئیں۔ موجودہ فیصلہ بھی ان خواتین کے لیے مثال قائم کرے گا۔‘

کرن قاسم نے امید ظاہر کی کہ نہ صرف وہ تمام مشکلات کو عبور کر لیں گی بلکہ انتخاب بھی جیت لیں گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین