پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ان کی ٹیم کا انڈیا میں جس طرح پُرتپاک استقبال کیا گیا انہیں اس کی توقع نہیں تھی۔
بدھ کو احمد آباد میں ایک تقریب کے دوران بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ وہ ایک ہفتے سے انڈیا میں اور انہیں ’ایسا لگ رہا ہے جیسے ہم گھر پر ہی ہیں۔‘
چھ اکتوبر کو پاکستان حیدرآباد میں نیدرلینڈز کے خلاف پہلے میچ سے ورلڈ کپ مہم کا آغاز کرے گا جب کہ یہ ٹیم گذشتہ ہفتے سخت سیکیورٹی میں حیدرآباد پہنچی تھی۔
پاکستانی کپتان نے کہا: ’مجھے لگتا ہے کہ یہاں مہمان نوازی اچھی ہے، ہمیں اس کی توقع نہیں تھی لیکن مجھے لگتا ہے کہ جس طرح سے لوگ ہماری ٹیم کو سپورٹ کر رہے ہیں، ہم سب نے اس سے لطف اٹھایا۔‘
پاکستان 14 اکتوبر کو احمد آباد میں دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ سٹیڈیم میں انڈیا سے مقابلہ کرے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا: ’ہم ایک ہفتے سے حیدرآباد میں ہیں تو ایسا نہیں لگا کہ ہم انڈیا میں ہیں، ایسا لگتا ہے جیسے ہم اپنے ہی گھر میں ہیں۔ میرے خیال میں یہ سب (کھلاڑیوں) کے لیے سنہری موقع ہے کہ وہ 100 فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کریں اور ٹورنامنٹ سے لطف اندوز ہوں۔‘
انڈیا اور پاکستان دیرینہ سیاسی کشیدگی کے باعث کئی سالوں سے دوطرفہ کرکٹ نہیں کھیلتے اور صرف بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں ہی یہ ٹیمیں ایک دوسرے کا سامنا کرتی ہیں۔
پاکستان نے آخری بار 2016 میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لیے انڈیا کا دورہ کیا تھا اور موجودہ ٹیم کے تقریباً تمام کھلاڑیوں پہلی بار انڈیا آئے ہیں۔
بابراعظم نے کہا: ’جس لمحے ہم حیدرآباد میں اترے، جس طرح لوگوں نے ہوائی اڈے سے ہوٹل اور یہاں تک کہ آخری (وارم اپ) میچ کے دوران گراؤنڈ پر ہمارا استقبال کیا، ہمیں یہ دیکھ کر اچھا لگا۔‘
تاہم پاکستانی شائقین کی غیر موجودگی پر انہوں نے کہا کہ ’یہ بہتر ہوتا کہ پاکستان سے بھی شائقین یہاں آتے۔ ہمیں امید ہے کہ ہر میچ میں اور ہر سٹیڈیم میں ہمیں (مقامی شائقین) کی حمایت ملے گی۔‘
ورلڈ کپ میں شامل بہت سے کھلاڑیوں کو انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت کی وجہ سے انڈین پچوں اور یہاں کی کنڈیشنز کا تجربہ ہے تاہم بابر اعظم ورلڈ کپ کی تیاری میں اسے کسی نقصان کے طور پر نہیں دیکھتے ہیں۔
جیسا کہ بابر اعظم نے کہا: ’ہم پرکوئی دباؤ نہیں ہے۔ یہاں کی کنڈیشنز پاکستان اور ایشیا جیسی ہی ہیں صرف فرق اتنا ہے کہ یہاں باؤنڈری چھوٹی ہے اور گیند بازوں کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔‘
ان کے بقول: ’یہاں بڑے سکور بنے گے اور آپ کو خود کو ان حالات کے مطابق ڈھالنا پڑے گا۔ لہذا ہمیں اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق کھیلنا ہوگا اور اپنی بہترین کارکردگی دینا ہوگی۔‘
بابر اعظم نے کہا کہ تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی کی موجودگی میں ان کی ٹیم کی باؤلنگ ان کی اصل ’طاقت‘ ہے۔