دنیا کے بلند ترین سرد صحرا میں پانچواں سالانہ سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ ریلی عادل نعیم نے پری پیڈ کیٹگری اے میں 80 کلومیٹر کا فاصلہ 48 منٹ میں طے کر کے پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔
اس تین روزہ ریلی کے ساتھ ساتھ مقامی کھیلوں اور ثقافتی میلوں کا فیسٹول بھی گذشتہ روز اختتام پذیر ہوگیا۔
شگر کے مقامی ہوٹل میں منعقد اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ تھے۔ اختتامی تقریب میں تین روزہ کولڈ ڈیزرٹ ریلی میں شریک کار ریسرز، بائیکرز، سپونسرز، ملک بھر سے آئے ہوئے سیاح اور شائقین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
تقریب کے دوران ثقافتی اور میوزیکل پرفارمنس بھی پیش کی گئی، جس سے حاضرین محظوظ ہوئے۔
پری پیڈ کیٹگری بی میں قاسم نے پہلی، پری پیڈ کیٹگری سی میں اسامہ عمیر نے پہلی پوزیشن اور پری پیڈ کیٹگری ڈی میں ظفر بلوچ نے پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔
فورس کمانڈر گلگت بلتستان کی جانب سے سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ کے پانچ ایڈیشنز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر بابر خان یوسفزئی کو چیمپئن آف چیمپینز کا خطاب اور 10 لاکھ روپے کا انعام پیش کیا گیا۔
کیٹگری سٹاک اے میں ایم مروت، کیٹگری سٹاک بی میں میکائیل علی، کیٹگری سٹاک سی میں راشد عبداللہ اور کیٹگری سٹاک ڈی میں فلک شیر نے پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔
خواتین کی کیٹگری میں گل نسرین نے پہلی، فریدہ بتول نے دوسری اور مریم شاہد نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وادی شگر میں تین روزہ کولڈ ڈیزرٹ ریلی کا میلہ سجانے پر محکمہ سیاحت سمیت تمام اداروں کو خراج تحسین پیش کیا اور اس امید کا اظہارکیا کہ یہ ڈیزرٹ ریلی جلد ہی عالمی سطح پر پاکستان کی پہچان بنے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں ایڈونچر ٹوارزم کے فروغ سے معاشی اور سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور خطے کا مثبت تشخص اجاگر ہوگا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈپٹی کمشنر شگر ولی اللہ فلاحی نے استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ ریلی کو خوش اسلوبی اور کامیابی سے منعقد کرنے پر کمیونٹی سمیت تمام سرکاری اور نجی اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ فیسٹیول سے گلگت بلتستان میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے۔
سیکریٹری سیاحت آصف اللہ خان نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ ریلی گلگت بلتستان کی مثبت پہچان اور خطے میں معاشی ترقی اور سیاحتی سرگرمیوں کو بام عروج پر پہنچانے کا اہم ذریعہ بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرفہ رنگا کار ریلی کی وجہ سے اس سال فیسٹیول کے دوران نجی سیکٹر کا 23 کروڑ سے زائد کا بزنس ریکارڈ کیا گیا۔ پہلی بار سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ ریلی میں کمیونٹی کو اونرشپ دے دی گئی اور سکیورٹی کے فرائض سرانجام دینے کے لیے بھی سرفہ رنگا بوائز سکاوٹس کا قیام عمل میں لایا گیا۔
پہلی بار سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ ریلی میں راک کلائمبنگ سمیت دیگر دیگر ثقافتی کھیل بھی شامل کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں کلچرل اور ایڈونچر سپورٹس کے مقابلوں کا انعقاد کرکے صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ خطے کی معاشی ترقی کے لیے محکمہ سیاحت اپنا کردار جاری رکھے گا۔
ممبر اسمبلی راجہ اعظم خان نے اس موقع پر کہا کہ بلتستان کی اصل ثقافت امن ہے اور اس فیسٹیول کے ذریعے بھی ہم نے امن و آشتی کا پیغام دیا ہے۔ انہوں نے بطور ممبر اسمبلی شگر اس فیسٹیول کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کرنیوالے اور شرکت کے لیے آنے والے سیاحوں اور شائقین کا بھی شکریہ ادا کیا۔
تین روزہ سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ ریلی اور ثقافتی کھیلوں کے فیسٹیول میں شرکت کرنے کے لیے ملک بھر اور بیرون ملک سے ایڈونچر ٹوارزم کے شائقین اور سیاح اور ریسنگ کے شوقین ماہر کار ریسرز اور بائیکرز سرد اور بلند ترین صحرا کی طرف امڈ آئے تھے۔
تین روزہ فیسٹیول میں بلتستان کے ثقافتی کھیل بشمول پولو، زخ، کپولو، دفنگ، نیزہ بازی، راک کلائمبنگ اور کلچرل اینڈ میوزیکل پروگرام میں مقامی متنوع موسیقی اور روایتی آتش بازی مے فنگ کا بھی شاندار مظاہرہ کیا گیا۔
گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ اور صوبائی وزرا اور سینیئر انتظامی حکام نے ریلی کے فاتحین میں ٹرافی اور انعامات تقسیم کیے۔