افغانستان: زلزلے سے اموات کی تعداد چار ہزار سے زائد ہوگئی

پاکستان میں  قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے زلزلے سے متاثرہ افغانستان میں متاثرین کے لیے کھانے پینے کی اشیا، ادویات، خیمے، کمبل اور سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

افغان ہلال احمر کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو دنوں میں زندہ جان، ہرات میں تیس ہزار لوگوں کو خوراک اور پینے کا پانی فراہم کرچکا ہے (افغان ہلال احمر)

افغانستان میں ہفتہ سات اکتوبر کو آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے میں منگل کی صبح تک افغان طالبان حکومت کے مطابق اموات کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں۔

افغان وزارت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ ہرات میں زلزلے کے نتیجے میں مرنے اور زخمی ہونے والوں کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

ان اعدادو شمار کی آذاد ذارئع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

باختر نیوز کے مطابق وزارت کے ترجمان ملا جانان سائق نے سوموار کو کابل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا اب تک جو اعداد و شمار فراہم کیے گئے ہیں ان کے مطابق اس واقعے میں زخمی اور مرنے والوں کی تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے۔

 ملا جانان سائق نے مزید کہا کہ اب تک 20 دیہات میں تقریباً 2 ہزار رہائشی مکانات تباہ ہو چکے ہیں اور 35 ریسکیو گروپ اس واقعے کے متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔

 ان کے مطابق حالات کی خرابی کے باعث متاثرین کی صحیح تعداد موصول نہیں ہوسکی ہے اور امدادی ٹیموں کے علاوہ مشینری بھی تباہ شدہ مکانات سے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔

 وزارت کے ترجمان نے کہا کہ متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے ایک مشترکہ کمیشن کے قیام کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے ساتھ تعاون کے لیے طالبان سربراہ نے ایک وفد بھی مقرر کیا ہے۔

 انہوں نے دنیا کے ممالک اور امدادی تنظیموں سے کہا کہ وہ امارت اسلامیہ کے ساتھ مل کر افغانستان کے مغرب میں زلزلے کے متاثرین کی جلد از جلد بحالی میں مدد اور تعاون کریں۔

افغانستان کے نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر نے دورہ ہرات کے دوران صوبائی ہسپتال میں زلزلہ سے متاثرہ زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے زخمیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت عوام کا نظام ہے اور عوام کی خدمت کو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے۔

پاکستان میں  قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے زلزلے سے متاثرہ افغانستان میں متاثرین کے لیے کھانے پینے کی اشیا، ادویات، خیمے، کمبل اور سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

این ڈی ایم اے نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی ہدایت پر افغانستان کی صورت حال اور امداد کی فراہم پر اتوار کو ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا۔

اس اجلاس میں افغانستان میں پاکستان کے سفیر عبید الرحمٰن نظامانی، وزارت خارجہ اور دیگر محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شرکا کو ہرات، افغانستان کی صورت حال اور افغانستان میں زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی سامان فوری طور پر بھیجنے سے متعلق فیصلوں سے آگاہ کیا گیا۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے سردی سے بچانے والے پانچ ہزار خیمے، 15 ہزار رضائیاں کے علاوہ راشن کے پانچ ہزار تھیلے، ادویات اور دیگر ضروری سامنا بذریعہ ہوائی جہاز بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کو بھی شارٹ لسٹ کیا ہے۔

افغانستان میں آنے والا یہ زلزلہ اس سال دنیا کے مہلک ترین زلزلوں میں سے ایک تھا۔ فروری میں ترکی اور شام میں زلزلے سے ایک اندازے کے مطابق 50 ہزار اموات ہوئی تھیں۔

افغانستان کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی وزارت کے ترجمان جانان سائق نے طلوع نیوز کو بتایا کہ ہرات میں آنے والے زلزلے سے ہونے والی اموات کی تعداد 2400  سے تجاوز کر گئی ہے اور دو ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

انہوں نے بتایا: ’ایک ہزار 320 مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ زلزلے کے زیادہ تر متاثرین ہرات کے ضلع زندہ جان کے 13 دیہات میں تھے۔‘

ادھر سعودی عرب کے رفاہی ادارے شاہ سلمان انسانی تعاون مرکز کی جانب سے 20 لاکھ ڈالر مالیت کے 977 ٹن غذائی اشیاء، جن میں 15,750 فوڈ پیکجز شامل تھے افغانستان کے صوبہ ہرات میں زلزلے سے متاثرہ خاندانوں کے لیے عطیہ کے طور پر افغان ہلال احمر کے حوالے کی گئی۔

اس ادارے کے  حکام کا کہنا ہے کہ ہرات میں ان کے افغان بھائیوں کے لیے سعودی امداد کا یہ پہلا پیکج ہے، مزید امداد جلد پہنچ جائے گی۔

ترجمان نے کہا کہ زلزلے سے مویشیوں کا جانی نقصان بھی ہوا لیکن جاری چیلنجز کی وجہ سے درست اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا