غزہ سے متعلق رضوان کا بیان ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں: آئی سی سی

سری لنکا کے خلاف ورلڈ کپ میں تاریخی فتح کو محمد رضوان نے ’غزہ کے بہن بھائیوں‘ کے نام کیا تھا جس کے بعد ان کے اس بیان پر بحث جاری ہے۔

ورلڈ کپ 2023 کے میچ میں سری لنکا کے خلاف 10 اکتوبر، 2023 کو حیدرآباد میں سینچری سکور کرنے کے بعد محمد رضوان دعا کے لیے ہاتھ پھیلاتے ہوئے (اے ایف پی)

پاکستانی بلے باز محمد رضوان کے غزہ سے یکجہتی سے متعلق بیان پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا کہنا ہے کہ وکٹ کیپر بیٹسمین کا بیان آئی سی سی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

آئی سی سی کے ترجمان نے انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’فرد اور ان کے بورڈ پر منحصر ہے کہ وہ اپنے انفرادی پلیٹ فارم کو کس طرح استعمال کرنا چاہتے ہیں۔‘

سری لنکا کے خلاف ورلڈ کپ میں تاریخی فتح کو محمد رضوان نے ’غزہ کے بہن بھائیوں‘ کے نام کیا تھا جس کے بعد ان کے اس بیان پر بحث جاری ہے۔

بدھ کو محمد رضوان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر لکھا کہ ’یہ جیت غزہ میں ہمارے بہن اور بھائیوں کے لیے ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پاکستان کی فتح میں حصہ ڈال کر خوش ہیں۔ انہوں نے اس کا سہرا پوری ٹیم کے سر باندھا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی بلے باز محمد رضوان نے انڈیا کے شہر حیدرآباد کے لوگوں کی مہمان نوازی اور حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔

محمد رضوان کی پوسٹ پر جہاں پاکستان میں بیشتر صارفین ان کی تعریف کر رہے ہیں وہیں انڈیا کے ایکس صارفین محمد رضوان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ محمد رضوان کی پوسٹ کا موازنہ ماضی کے واقع سے کر رہے ہیں جب مہندر سنگھ دھونی کو آئی سی سی نے انڈین فوج سے متعلق دستانے پہننے سے منع کر دیا تھا۔

انڈین صحافی وکرانت گپتا نے محمد رضوان کی پوسٹ پر آئی سی سی سے سوال کیا کہ اس کی اجازت ہے؟ ساتھ ہی لکھا کہ مجھے یاد ہے دھونی کو ورلڈ کپ 2019 کے دوران گلوز سے آرمی کے نشان کو ہٹانے کا کہا گیا تھا۔

پاکستان سے باہر سے کچھ بیانات محمد رضوان کی پوسٹ کے خلاف آئے مگر پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے اس بیان کو سراہا۔

ایک صارف نے محمد رضوان کی تصویر لگا کر لکھا کہ’ ایک ہی دل کتنی بار جیتو گے؟‘

ابراہیم حنیف نے لکھا کہ جو انڈین رضوان نے پر تنقید کر رہے ہیں انہوں نے پوسٹ کا آخری حصہ چھوڑ دیا ہے جس میں انہوں نے حیدر آباد کا شکریہ ادا کیا۔

ایک صارف نے رضوان کی پوسٹ کے جواب میں لکھا کہ یہی وجہ ہے کہ رضوان اپنی پرفامنس کے بغیر بھی بہترین کھلاڑی ہے۔

ایک اور صارف عامر ملک نے لکھا کہ انڈین کرکٹر بھمرا کی اہلیہ نے آئی سی سی پکر پریزنٹر ہوتے ہوئے یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا تھا مگر رضوان کا فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر مسئلہ ہے۔ ’یہ دوغلہ پن ہے۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ