ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں: نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی ریاست 100 سال تک ٹی ٹی پی کے خلاف لڑ سکتی ہے اور اس سے مذاکرات کا کوئی امکان موجود نہیں ہے۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ 13 اکتوبر 2023 کو پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ ان کے ہمراہ خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ اعظم خان اور گورنر حاجی غلام علی بھی موجود ہیں (اے پی پی)

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جمعے کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست پاکستان اتنی طاقتور ہے کہ وہ اگلے 100 سال تک ان کا مقابلہ کر سکے۔

پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پشاور کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو میں کہا: ’پاکستان کی ریاست ٹی ٹی پی سے لڑنے کے لیے اتنی طاقتور ہے کہ صرف ایک سال نہیں بلکہ سو سال تک۔

انہوں نے مزید کہا: ’کیا آپ نہیں دیکھتے کہ ان کے لوگ روزانہ کی بنیاد پر مارے جا رہے ہیں۔ ہمارے لوگ بھی شہید ہو رہے ہیں۔ تو آپ کس قسم کے مذاکرات یا رکاوٹوں کی بات کر رہے ہیں؟ وہ میرے بچوں کو مار رہے ہیں اور میں انہیں مار رہا ہوں۔‘

اس سوال پر کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات میں کیا رکاوٹیں ہیں؟ نگران وزیراعظم نے کہا کہ سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ کوئی بھی ان سے بات کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے واضح انداز میں کہا: ’ہم ان سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ آپ کو کس نے کہا ہے کہ ہمارا ٹی ٹی پی سے بات کرنے کا کوئی ارادہ ہے؟‘

نگران وزیراعظم نے مزید کہا: ’اگر آپ چاہتے ہیں میں شمالی وزیرستان یا جنوبی وزیرستان میں ایسا اعلان کروں تو مجھے وہاں لے جائیں۔ یاد رکھیں میں مر سکتا ہوں لیکن پاکستان نہیں۔‘

رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کو پاکستان سے نکالے جانے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ہی بے دخل کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کے ذریعے پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتا بلکہ بین الاقوامی معیارات پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے، جس میں لوگوں کی نقل و حرکت ویزوں سے مشروط ہوگی۔

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کے بارے میں سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت قانون کے مطابق کام کرے گی۔

انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نگران سیٹ اپ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے انتخابات کی حتمی تاریخ کے اعلان کے فیصلے کے مطابق اپنا کردار ادا کرے گا۔

معاشی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں کمی سے ملک کے قرضوں میں چار ہزار ارب روپے کی کمی ہوئی ہے، اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات، چینی، گھی اور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر بھی اثر پڑا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں نگران وزیراعظم نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابی عمل میں جانے کی اجازت ہو گی اور کسی بھی شکایت کی صورت میں وزیراعظم آفس سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان