برسلز میں سویڈن کے دو شہریوں کا قتل، مشتبہ شخص کی گرفتاری کے دوران موت

بیلجیئم کی پولیس نے منگل کو ایک مشتبہ مسلح شخص کو گرفتار کرلیا، جس نے پیر کو سویڈن کے دو فٹ بال شائقین کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

بیلجیئم کے حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو سویڈن کے دو فٹ بال شائقین کو گولی مار کر قتل کرنے میں ملوث مشتبہ شخص منگل کو اپنی گرفتاری کے دوران پولیس کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے کے بعد چل بسا۔

وزیر داخلہ اینلیس ورلنڈن نے سوشل میڈیا پر لکھا: ’برسلز میں دہشت گرد حملے میں ملوث شخص کی موت ہوچکی ہے اور وہ چل بسا ہے۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ یہ ایک ’دہشت گردی کا حملہ‘ تھا۔

حملہ آور کو برسلز کے علاقے شاربیک سے گرفتار کیا گیا تھا اور بیلجیئم کی پراسیکیوٹرز سروس کے ترجمان ایرک وان ڈیوس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملزم نے گرفتاری کے دوران فائرنگ کی۔

وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے اس سے قبل کہا تھا کہ مشتبہ شخص تیونسی نژاد ہے، جو ملک میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھا۔

ڈی کرو نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا تھا: ’کل جو دہشت گردانہ حملہ ہوا وہ مکمل بزدلی کے ساتھ کیا گیا، حملہ آور نے دو سویڈش فٹ بال شائقین کو نشانہ بنایا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ایک تیسرا شخص شدید زخمی ہے۔

بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں پولیس کے مطابق پیر کو شام سات بج کر 15 منٹ پر شہر کے مرکز میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد مارے گئے تھے جبکہ ایک مسلح شخص فرار ہوگیا تھا۔

انٹرنیٹ پر شیئر کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نارنجی رنگ کی جیکٹ میں ملبوس ایک شخص ایک بڑے ہتھیار کا استعمال کرتے ہوئے فائرنگ کر رہا ہے۔

مبینہ طور پر فائرنگ کرنے والے شخص کو سکوٹر پر جائے واردات سے جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

یہ واقعہ سویڈن اور بیلجیئم کے درمیان یوئیفا یورو کے کوالیفائر میچ سے قبل پیش آیا، جو تقریباً تین میل دور ہیسل سٹیڈیم میں کھیلا جانا تھا۔

دی انڈپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کی اطلاعات کے بعد مقامی ذرائع ابلاغ نے میدان کے قریب خوف وہ ہراس کی اطلاع دی ہے جبکہ اضافی حفاظتی اقدامات بھی کیے گئے۔

میچ کا دوسرا ہاف بعد میں اس وقت منسوخ کر دیا گیا جب کھلاڑیوں نے مبینہ طور پر میدان میں واپس آنے سے انکار کر دیا۔ سویڈش ایف اے کی جانب سے بھیجے گئے پیغام میں شائقین کو سٹیڈیم کے اندر رہنے کا مشورہ دیا گیا۔

بیان میں کہا گیا: ’سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بیلجیئم کی پولیس چاہتی ہے کہ سویڈش شائقین میدان میں رہیں۔ موقع پر موجود اہلکاروں، ذمہ دار حکام اور سوئیڈش فٹ بال ایسوسی ایشن (ایس وی ایف ایف) کے عملے سے معلومات لیں۔‘

مزید کہا گیا: ’جب بیلجیئم کے حکام ہمیں نئی معلومات فراہم کریں گے تو ہم بتائیں گے۔ پرسکون رہیں اور ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔‘

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سکیورٹی اہلکار شائقین کو سٹیڈیم کے اندر لے جا کر گیٹ بند کر رہے ہیں۔ قریبی میٹرو سٹیشنوں کو بھی مبینہ طور پر بند کر دیا گیا تھا۔

یوئیفا کی جانب سے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا: ’برسلز میں آج شام ہونے والے مشتبہ دہشت گرد حملے کے بعد دونوں ٹیموں اور مقامی پولیس حکام سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ بیلجیئم اور سویڈن کے درمیان یوئیفا یورو 2024 کوالیفائنگ میچ منسوخ کردیا جائے۔‘

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس کی ترجمان ایلسی وندے کیرے کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور قریبی علاقے کو سیل کر دیا۔

ڈچ زبان کے اخبار ہیٹ لاٹس نیوس (ایچ ایل این) نے خبر دی ہے کہ جرائم کے منصوبہ ساز نے فیس بک پر ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں اس نے داعش (آئی ایس) کا رکن ہونے کا دعویٰ کیا۔ اس شخص کا کہنا تھا کہ اس نے ’مسلمانوں کا بدلہ لینے‘ کے لیے لوگوں کو گولی ماری تھی۔

بیلجیئم کے میڈیا نے مشتبہ شخص کی شناخت عبدالسلام کے نام سے کی ہے۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب حماس کی جانب سے اسرائیل پر حالیہ حملوں اور مشرق وسطیٰ میں جاری تنازع کے بعد دنیا بھر میں سیاسی اور مذہبی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

عین اسی وقت بیلجیئم کا دارالحکومت منشیات کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی سمگلنگ سے جڑے تشدد کا مرکز بھی رہا ہے۔

نیشنل کرائسز سینٹر نے تصدیق کی تھی کہ اس نے برسلز کے علاقے میں خطرے کی سطح کو ’لیول فور‘ تک بڑھا دیا تھا۔ ادارے نے شہریوں سے ’فعال نگرانی‘ کی درخواست کرتے ہوئے ’غیر ضروری نقل و حرکت‘ نہ کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔

اس سے پہلے این سی سی نے عوام پر زور دیا تھا کہ وہ متاثرین کی تصاویر یا ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا