ہم ابھی ٹورنامنٹ میں موجود ہیں: شاہین آفریدی

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان اپنا پانچواں اور اہم میچ 23 اکتوبر کو چنئی میں افغانستان کے خلاف کھیلے گا۔

پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے 20 اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف میچ میں پانچ وکٹیں لی تھیں (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ آخری دو میچوں سے ٹیم نے جو کچھ سیکھا ہے وہ اگلے میچوں میں مددگار ثابت ہوگا۔

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان اپنا پانچواں اور اہم میچ 23 اکتوبر کو چنئی میں افغانستان کے خلاف کھیلے گا۔

یہ پاکستان کا چنئی میں پہلا جبکہ افغانستان کا مسلسل دوسرا میچ ہوگا۔ چنئی میں ہی پاکستان اپنا دوسرا میچ 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گا۔

انڈیا میں جاری ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان اب تک چار میں سے دو میچ جیت سکا ہے جبکہ اسے انڈیا اور آسٹریلیا کے خلاف میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تاہم پاکستان ٹیم اپنے اگلے دونوں میچ جیت کر چنئی سے فتح کے ساتھ روانہ ہونا چاہتی ہے۔

اس حوالے سے فاسٹ بولر شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ آخری دو میچوں سے ٹیم نے جو کچھ سیکھا ہے وہ اگلے میچوں میں مددگار ثابت ہوگا۔

شاہین آفریدی نے پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شائقین کی توقعات کا اندازہ ہے اور ہم سب ان توقعات کو پورا کرنے کے لیے بے چین ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’شکست، شکست ہوتی ہے اور ہمیں اسے تسلیم کرنا چاہیے لیکن ٹیم کے لیے بہتر ہوگا کہ ہم اس سے سیکھیں۔‘

’آنے والے دو میچز ہمارے لیے بہت اہم ہیں، ہم ابھی ٹورنامنٹ میں موجود ہیں۔ ہم ورلڈ کپ جیت کر تاریخ بنانے کے لیے یہاں موجود ہیں۔‘

پاکستان کے لیے ورلڈ کپ میں افغانستان کے ساتھ ہونے والا میچ زیادہ آسان نہیں ہوگا۔ حال ہی میں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلی جانے والی ایک روزہ میچوں کی سیریز میں افغانستان پہلے ہی پاکستان کے خلاف جیت کے بہت قریب آ چکی تھی۔

اس کے علاوہ اس ورلڈ کپ کی بات کی جائے تو افغانستان دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو شکست دے کر سب کو حیران کر چکی ہے۔

افغانستان کی اسی پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے شاہین آفریدی کہتے ہیں کہ ورلڈ کپ جیسے ٹورنامنٹ میں کوئی بھی ٹیم کسی کو بھی ہراسکتی ہے، لہذا آپ کسی طور بھی اطمینان سے نہیں بیٹھ سکتے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’افغانستان کی ٹیم اچھا کھیل رہی ہے اور اس نے انگلینڈ کو ہرایا ہے۔ ہمیں اس کے خلاف اپنی بہترین مہارت دکھانا ہوگی۔ ان کے پاس ورلڈ کلاس سپنرز ہیں تاہم ہماری بیٹنگ بھی اچھا کر رہی ہے۔‘

شاہین آفریدی فاسٹ بولرز کے کردار کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’ہمیں مڈل اوورز کے بعد کے مرحلے میں ریورس سوئنگ پر توجہ رکھنا ہو گی۔‘

ان کے خیال میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مقابلے میں انڈیا میں گیند زیادہ سوئنگ نہیں ہوتا۔

’بولر کے لیے ضروری ہے کہ وہ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو جائے کیونکہ پچز میں باؤنس بھی زیادہ نہیں ہوتا۔ ایسے میں اچھی فیلڈنگ بھی ٹیم کے حوصلے بلند رکھتی ہے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ کیچ کا ڈراپ ہونا کھیل کا حصہ ہے اہم چیز کوشش کرنا اور فیلڈ میں انرجی دکھانا ہے اور یہ کہ آپ فیلڈنگ میں کتنا انجوائے کرتے ہیں۔

شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ اسامہ میر کا یہ ورلڈ کپ میں پہلا میچ تھا تاہم اس طرح کے کیچز اہم ہوتے ہیں لیکن آپ صرف ایک ڈراپ کیچ کی وجہ سے کسی پر الزام نہیں لگا سکتے۔ یہ ٹیم گیم ہے اور آپ ٹیم کی حیثیت سے جیتتے ہیں اور ہارتے ہیں اہم بات یہ ہے کہ ہر کوئی ٹیم کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے۔

اسامہ میر نے آسٹریلیا کے خلاف میچ میں ڈیوڈ وارنر کا کیچ اس وقت ڈراپ کیا تھا جب وہ صرف دس رنز پر کھیل رہے تھے تاہم بعد میں وارنر نے ڈیڑھ سو سے زیادہ رنز بنا کر اپنی ٹیم کو ایک بڑا سکور کرنے میں مدد فراہم کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ