کینیا میں شجرکاری کے لیے عام تعطیل کا اعلان

کینیا میں جنگلات کا موجودہ رقبہ اس وقت تقریباً سات فیصد ہے لیکن حکومت نے رواں مالی سال آٹھ کروڑ ڈالر سے زیادہ مختص کیے ہیں کیونکہ وہ ملک کے 10 فیصد سے زیادہ حصے پر درخت لگانا چاہتی ہے۔

10 فروری 2022 کو فاریسٹ پروٹیکشن یونٹ کینیا کے اسکاؤٹ، موالیم سلیم، سبکی ندی کے کنارے مینگروو کے پودوں میں (سائمن مینا/ اے ایف پی)

کینیا کی حکومت نے  2032 تک 15 ارب درخت لگانے کے منصوبے کے تحت ملک بھر میں شجرکاری کے دن کے عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

وزیر داخلہ کیتھورے کنڈیکی نے یہ اعلان صدر ولیم روٹو کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس کے بعد کیا۔

انہوں نے کہا، ’حکومت نے پیر 13 نومبر 2023 کو خصوصی تعطیل کا اعلان کیا ہے جس کے دوران ملک بھر کے عوام سے توقع کی جائے گی کہ وہ ہمارے ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے بچانے کی قومی کوششوں میں حب الوطنی کے طور پر پودے لگائیں گے۔‘

کینیا میں جنگلات کا موجودہ رقبہ اس وقت تقریباً سات فیصد ہے لیکن حکومت نے رواں مالی سال آٹھ کروڑ ڈالر سے زیادہ مختص کیے ہیں کیونکہ وہ ملک کے 10 فیصد سے زیادہ حصے پر درخت لگانا چاہتی ہے۔

درخت کاربن ذخیرہ کرتے ہیں، جو گلوبل وارمنگ کے اہم محرکات میں سے ایک ہے۔ اس کے برعکس، جنگلات کی کٹائی آب و ہوا کے بحران میں اضافہ تیز کرتی ہے: یہ پودوں کی فوٹو سینتھیسس کو روک دیتی ہے۔

آب و ہوا کی تبدیلی کینیا سمیت ہارن آف افریقہ میں خشک سالی کو بدتر بنا رہی ہے، جہاں مسلسل پانچ موسموں سے بارشیں نہیں ہوئیں۔

کینیا کی وزارت ماحولیات، آب و ہوا کی تبدیلی اور جنگلات نے کہا ہے کہ وہ درختوں کی پنیری فراہم کرے گی جو اس کے بقول، ’حکومت کی جانب سے آب و ہوا سے متعلق اقدامات کی ذمہ داریوں کے عزم کا ایک بے مثال مظاہرہ ہے۔‘

کینیا کے وزیر ماحولیات سویپن ٹویا نے کہا، ’یہ کینیا کے لوگوں کے لیے اپنے ماحول کے دفاع میں یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہونے کا لمحہ ہے، یہ ایک ’ہمنگ برڈ‘ شراکت کا دن ہے، ہم سب موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے لڑنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ستمبر 2022 میں صدارت سنبھالنے کے بعد سے مسٹر روٹو نے قومی لینڈ سکیپ اور ماحولیاتی نظام کی بحالی کے پروگرام کو ترجیح دی ہے۔

ان کے منصوبوں کو شاہ چارلس سوم کی جانب سے سراہا گیا ہے، جو گذشتہ سال تخت نشین ہونے کے بعد کسی افریقی ملک کے اپنے پہلے دورے پر کینیا میں تھے۔

شاہ چارلس نے ایک سرکاری ضیافت کے موقع پر کہا تھا، ’اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ درخت لگانے کے بعد، میں نے سوچا کہ میں بہت اچھا کام کر رہا ہوں، لیکن 15 ارب درخت لگانے کے لیے آپ کے عزائم نے مجھے آپ کی کوششوں کا معترف بنا دیا ہے۔‘

شاہ چارلس نے دارالحکومت نیروبی کے سٹیٹ ہاؤس اور کرورا فاریسٹ میں ایک درخت لگایا جو آنجہانی ماہر ماحولیات اور نوبل انعام یافتہ وانگاری متھائی سے وابستہ ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات