پاکستان کے مرکزی بینک نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب جنوبی ایشیائی ریاست پاکستان کی معیشت کی مدد کے لیے تین ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں مزید ایک سال کے لیے توسیع کر رہا ہے۔
پاکستان گذشتہ چند سالوں سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے کوشاں ہے۔
سعودی حکام نے نومبر 2021 میں سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ (ایس ایف ڈی) کے درمیان پاکستان کے گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لیے طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت مالی امداد میں توسیع کی ہے۔
سٹیٹ بینک نے گذشتہ سال بھی ڈپازٹ کی توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو اپنی مالی امداد جاری رکھنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مرکزی بینک نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ ’سعودی فنڈ برائے ترقی نے مملکت سعودی عرب کی جانب سے 05 دسمبر 2023 کو تین ارب امریکی ڈالر کی رقم جمع کرنے کی مدت میں مزید ایک سال کے لیے توسیع کر دی ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ڈپازٹ کی مدت میں توسیع سعودی عرب کی طرف سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو فراہم کی جانے والی امداد کا تسلسل ہے، جو پاکستان کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو برقرار رکھنے اور ملک کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو گا۔‘
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کے عبوری وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ خلیجی خطے کے ایک ہفتے کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے متحدہ عرب امارات اور کویت کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
اس سال کے آغاز میں پاکستان، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے تین ارب ڈالر کا قلیل مدتی قرض حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے جس کو بڑے پیمانے پر خودمختار قرضوں کے ڈیفالٹ کو روکنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا ہے۔
بین الاقوامی قرض دہندہ نے حال ہی میں اسی سہولت کے تحت ملک کا معاشی جائزہ لیا ہے اور امکان ہے کہ دسمبر میں 70 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط جاری کریں گے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کی بیرونی فنانسنگ پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے لیکن پاکستان کے مرکزی بینک کے ساتھ اپنے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کے سعودی فیصلے سے پاکستان کی معیشت کو اسی تناظر میں مدد ملے گی۔
وزارت خزانہ کے سابق مشیر خاقان نجیب نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے اس پیش رفت کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ ’تین ارب ڈالر کا رول اوور مالی سال 24 کے لیے پاکستان کی جانب سے تخمینہ شدہ مجموعی مالیاتی ضروریات میں 25 ارب ڈالر کو حاصل کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔‘
Caretaker Prime Minister Anwaar-ul-Haq Kakar and First Deputy Prime Minister and Minister for Interior of Kuwait Sheikh Talal Al-Khaled Al-Ahmad Al-Sabah witnessed the signing of MoUs regarding cooperation in various fields between the two countries in Kuwait, today.… pic.twitter.com/o5a101zvqZ
— Prime Minister's Office (@PakPMO) November 29, 2023
اُدھر پاکستان اور کویت کے درمیان تحفظ خوراک، زراعت، پن بجلی، معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے سات معاہدوں اور تین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کویت کے فرسٹ ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد الاحمد الصباح سے ملاقات کی۔
کویت کی جانب سے پاکستان کے مختلف شعبوں بشمول فوڈ سکیورٹی، زراعت، پن بجلی، پینےکے صاف پانی کی فراہمی اور کان کنی کی سرگرمیوں میں تعاون کے لیے کان کنی فنڈ کا قیام، ٹیکنالوجی زونز ڈویلپمنٹ اور مینگروو کے تحفظ سمیت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے سات معاہدوں اور ثقافت اور آرٹ، ماحولیات اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں تعاون کے لیے تین مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔
وزیراعظم پاکستان نے کویت کے ساتھ ان معاہدوں کو ان کامیابیوں میں ایک اور سنگ میل قرار دیا جو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے پلیٹ فارم سے ملک کے لیے سامنے آرہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کویت کے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کی صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔