طورخم بارڈر بندش کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا: کسٹم اہلکار

پاکستان افغان سرحد پر موجود ایک پاکستانی عہدیدار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’طورخم بارڈر پر پاکستانی بارڈر حکام ’گڈ بائی‘ اور ’ویلکم‘ کے سائن بورڈز لگا رہے تھے جس پر افغان حکام نے اعتراض اٹھایا تھا۔‘

پاکستان افغانستان طورخم بارڈر پر تین اگست 2021 کو پاکستانی سکیورٹی اہلکار ڈیوٹی پر مامور ہیں (فائل فوٹو/ اے ایف پی/ عامر قریشی)

پاکستانی کسٹم حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی ہے کہ طورخم سرحد بندش کے بعد تجارت کے لیے بدھ کو دوبارہ کھول دی گئی ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان واقع طورخم بارڈر کو ایک بار پھر بند کر دیا گیا تھا جس کے حوالے سے دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے متضاد بیانات سامنے آئے تھے۔

پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ طورخم بارڈر پر سائن بورڈز لگانے کے تنازعے کے بعد اسے ٹرانزٹ گاڑیوں کے لیے بند کیا گیا۔

طورخم بارڈر پر موجود پاکستانی حکام سے جب اس حوالے سے رابطہ کیا گیا تو ایک اعلیٰ افسر نے انڈپینڈنٹ اردو کو نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا تھا کہ ’طورخم بارڈر پر پاکستانی بارڈر حکام ’گڈ بائی‘ اور ’ویلکم‘ کے سائن بورڈز لگا رہے تھے جس پر افغان حکام نے اعراض اٹھایا تھا۔‘

اعلیٰ افسر کے مطابق ’افغان بارڈر سکیورٹی فورسز کی جانب سے راستے میں پتھر رکھے گئے تھے جس پر دونوں جانب سے ٹرانزٹ گاڑیوں کے لیے بارڈر کو بند کرنا پڑا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’گذشتہ رات (منگل اور بدھ کی درمیانی شب) ایک بجے سے بارڈر تجارتی گاڑیوں کے لیے بند ہے، تاہم عام مسافروں کے لیے بارڈر کھلا ہے اور کسی قسم کا مسئلہ نہیں ہے۔‘

دوسری جانب افغانستان کے ننگرہار صوبے، جس کے تحت افغانستان کی جانب طورخم کا انتظام چلتا ہے، نے ایک بیان میں الزام لگایا ہے کہ پاکستانی حکام بارڈر پر مبینہ طور پر دوسرا دروازہ بنانا چاہتے ہیں جس پر افغان حکام کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا تھا۔

بیان کے مطابق طورخم  کے منتظم مولوی عصمت اللہ یعقوب اس حوالے سے پاکستانی حکام سے بات چیت کریں گے تاکہ مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔

طورخم بارڈر پر پاکستان اور افغانستان کے مابین ماضی میں بھی تنازعات سامنے آتے رہے ہیں جس کے بعد بارڈر کو کئی مرتبہ پہلے بھی بند کیا جاتا رہا ہے۔

حال ہی میں دونوں ممالک کی سکیورٹی فورسز کے مابین کشیدگی کی وجہ سے بارڈر کو تقریباً ایک ہفتہ تک بند کر دیا گیا تھا اور اس کے بعد دونوں جانب کے حکام نے بات چیت کر ذریعے مسئلہ حل کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

طورخم بارڈر پاکستان اور افغانستان کے مابین ایک اہم گزرگاہ ہے جہاں افغان ٹرانزٹ گاڑیاں پاکستان اور پاکستان کی مال بردار گاڑیاں افغانستان جاتی ہیں۔

تاہم جب بھی اس بارڈر کو بند کیا جاتا ہے تو سب سے زیادہ دونوں جانب کے تجارتی افراد اور ٹرک ڈرائیور ہی متاثر ہوتے ہیں۔

اس بار بھی بارڈر بند ہونے کے بعد طورخم ٹرانسپورٹ یونین کے صدر عظیم اللہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ گذشتہ شب سے سینکڑوں گاڑیاں کھڑی ہیں جن میں پھل اور سبزیاں بھی موجود ہیں جن کے خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’گاڑیوں میں امرود، کیلے، املوک اور زیادہ تعداد میں مالٹے بھی ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ خراب ہو جائیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا