’سزایافتہ‘ ہونے کے باعث عمران خان کے لاہور اور میانوالی سے کاغذات نامزدگی مسترد

ہفتہ کی شام کو ریٹرننگ افسر این اے 122 نے محفوظ فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ بانی تحریک انصاف عمران خان کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ این اے 122 کے ووٹرز نہیں ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان 18 مئی، 2023 کو لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران (اے ایف پی)

سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کے لاہور کے حلقہ این اے 122 اور میانوالی (این اے 89) سے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔

ہفتہ کی شام کو ریٹرننگ افسر این اے 122 نے محفوظ فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ بانی تحریک انصاف عمران خان کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ این اے 122 کے ووٹرز نہیں ہیں جبکہ دوسرا اعتراض یہ تھا کہ عمران خان آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 (1) (ایچ) کے تحت عدالت کی طرف سے سزا یافتہ ہیں اور عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل ہیں۔ 

عمران خان کی قانونی ٹیم کے رکن انتظار حسین نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میانوالی سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی وجہ ’سزایافتہ‘ ہونا بتائی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے ردعمل دیتے ہوئے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ ان کی جماعت کے امیدواروں کے ’کاغذات نامزدگی سیاسی محرکات کے تحت مسترد کیے جا رہے ہیں۔‘

عمر ایوب نے خبردار کیا کہ ’اگر الیکشن دھاندلی بلا روک ٹوک جاری رہی تو انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگ جائے گا جس سے نہ صرف ملک میں سیاسی عدم استحکام میں مزید اضافہ ہوگا بلکہ اس سے قومی یکجہتی کو بھی مزید نقصان پہنے گا۔‘

این اے 69، منڈی بہاوالدین سے چوہدری پرویز الہیٰ، مونس الہیٰ، قیصرہ الہیٰ کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر دیے گئے کیونکہ ان کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کاغذات نامزدگی کے لیے پیش نہیں ہوئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حلقہ این اے 129 لاہور سے تحریک انصاف رہنما حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی اشتہاری ہونے کے اعتراض کے باعث مسترد ہوئے۔

سیالکوٹ میں این اے 71 سے عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے۔ ‏عمر ڈار کی اہلیہ اروبا ڈار کے بھی این اے 71 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔ ‏دونوں ساس بہو نے این اے 71 سے مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف کے مقابلے میں کاغذات جمع کروائے تھے۔

‏آر او کی جانب سے کاغذات میں سوشل سیکیورٹی کے واجبات کی عدم ادائیگی اور اثاثے ظاہر نہ کرنے پر مسترد کیے گئے۔

کے پی میں 29 پی ٹی آئی اراکین کے کاغذات نامزدگی مسترد

پی ٹی آئی میڈیا سیل خیبر پختونخوا نے ہفتے کو بتایا کہ پارٹی کے 29 رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی صوبے سے مسترد ہو چکے ہیں۔

نامور رہنماؤں میں پشاور سے شیر افضل مروت، شاندانہ گلزار، صوابی سے اسد قیصر، کوہاٹ سے شہریار آفریدی، مانسہرہ سے اعظم سواتی کے نام بھی مستردہ کردہ فہرست میں شامل ہیں۔

ان میں سوات سے مراد سعید، مردان سے عاطف خان اور افتخار مشوانی  اور ڈیرہ اسماعیل خان سے علی امین گنڈا پور بھی شامل ہیں۔

بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی منظور

دوسری جانب این اے 127 سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔ 

چند روز قبل بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر شہری محمد ایاز نے اعتراض عائد کیا تھا کہ بلاول بھٹو نے کاغذات نامزدگی میں پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز سے وابستگی ظاہر کی ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں۔ 

پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تلوار جبکہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کا تیر ہے۔ اعتراض میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور آصف زرداری پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز کے صدر ہیں اور الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق ایک شخص ایک وقت میں ایک جماعت کا رکن ہو سکتا ہے۔ 

ان اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں لاہور کے حلقہ این اے 127 سے انتخاب لڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔

عام انتخابات 2024 کے لیے ملک بھر سے الیکشن کمیشن کے مطابق کل 28 ہزار چھ سو 26 کاغذات نامزدگی موصول ہوئے تھے۔

سب سے زیادہ کاغذات پنجاب (48.3 فیصد) سے جبکہ سندھ (22.7 فیصد) دوسرے نمبر، خیبر پختونخوا (18.4 فیصد) تیسرے، بلوچستان (9.3 فیصد) چوتھے اور آخر میں اسلام آباد (1.3 فیصد) تھے۔

قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر کل سات ہزار سات سو 13 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے تھے۔

ان جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی شیڈول کے مطابق جانچ پڑتال 30 دسمبر 2023 تک مکمل ہو گی اور کاغذات نامزدگی کے منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں تین جنوری تک دائر کی جاسکیں گی اور ان اپیلوں پر فیصلہ 10 جنوری تک کیا جائے گا۔


مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست