پاکستان سینیما: 2023 ایک بھیانک خواب، 2024 خدشات امید سے زیادہ

گذشتہ سال سب سے زیادہ باکس آفس پر کاروبار 2022 کی ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ نے کیا جو اپنی نوعیت کا ریکارڈ ہے۔

11 ستمبر، 2015 کی اس تصویر میں کراچی کے ایک سینیما میں فلم شائقین ٹکٹ لینے لیے قطار میں کھڑے ہیں(تصویر: ایٹریم سینیما فیس بک پیج)

سال 2023 میں یوں تو پاکستان میں درجنوں فلمیں ریلیز ہوئیں لیکن سب سے زیادہ کامیابی جس فلم کو ملی وہ 2022 میں ریلیز ہونے والی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ ‘ رہی۔

گذشتہ سال سب سے زیادہ باکس آفس بزنس 2022 کی ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ نے کیا جو اپنی نوعیت کا ریکارڈ ہے۔

سال 2023 پاکستان سینیما اور فلمی صنعت کے لیے ایک بھیانک خواب ثابت ہوا جسے اس صنعت سے وابستہ ہر شخص بھلا دینا چاہتا ہے۔

13 اکتوبر 2022 کو نمائش کے لیے پیش کی جانے والی حمزہ علی عباسی اور فواد خان کی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ نے 2022 کے اختتام تک ایک سو کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس صرف پاکستان میں ہی کر لیا تھا۔

ایک فقید المثال کامیابی کے بعد امید تھی کہ پاکستان سینیما جو پہلے بالی وڈ کی عدم دستیابی اور پھر کرونا سے متاثر ہو کر بحالی کی تگ و دو کر رہا تھا، ایک بار پھر توانا ہو کر سامنے آئے گا۔

لیکن پے در پے ناکام فلموں نے نا صرف فلمسازوں کو رُلا دیا، بلکہ سینیما مالکان کے ارمان بھی ارمان ہی رہ گئے۔

افسوس ناک صورت حال یہ ہے کہ سال 2023 میں ریلیز ہونے والی کسی بھی پاکستانی فلم نے 12 کروڑ کا ہندسہ عبور نہیں کیا۔

2023 میں عید الفطر پر فواد خان، وسیم اکرم، شینیرا اکرم سمیت متعدد ستاروں پر مشتمل فلم ’منی بیک گارنٹی‘ باکس آفس پر دم توڑ گئی۔

اس فلم کا پاکستان میں باکس آفس بزنس 12 کروڑ سے بھی کم رہا جس نے فلمی صنعت کو دہلا کر رکھ دیا۔

اس سال کی دوسری کامیاب ترین فلم ’تیری میری کہانیاں‘ تو اصل میں تین چھوٹی فلموں کا مجموعہ تھی جس کی عید الاضحٰی کے موقع پر نمائش کی گئی یہ فلم آٹھ کروڑ سے کچھ اوپر کا باکس آفس بزنس ہی کر سکی۔

اگرچہ اس میں مہوش حیات، وہاج علی، حرا مانی، مانی، اور رمشا خاں تھے لیکن یہ تین رنگ کا گلدستہ عوام کو زیادہ نہیں بھایا۔

ان دونوں فلموں کے علاوہ، صرف ’اللہ یار، دا ہنڈرڈ فلاور آف گاڈ‘ جو اینیمیٹڈ فلم تھی، اس نے باکس آفس پر چار کروڑ کے قریب بنائے۔

اس کے علاوہ کوئی بھی فلم دو کروڑ کے قریب بھی نہیں پہنچ سکی اور بری طرح ناکام رہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘، جس نے دسمبر 2022 کے آخر تک تقریباً 102 کروڑ روپے باکس آفس پر کمائے تھے، وہ 2023 میں جنوری تا دسمبر مزید 16 کروڑ روپے کمانے میں کامیاب رہی۔

اس طرح سے سال 2023 میں سب سے زیادہ پیسے کمانے والی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ رہی۔

اگر مولا جٹ کو گنتی سے نکال دیں تو تمام پاکستانی فلموں کا باکس آفس کل ملا کر پورے سال میں 30 کروڑ بھی نہیں ہے۔

اگر ہم اس کا مقابلہ 2022 سے کریں تو اس سال صرف دو فلموں ’قائدِ اعظم زندہ باد‘ اور ’لندن نہیں جاؤں گا‘ کا باکس آفس 50 کروڑ سے زیادہ تھا۔

سال 2024، خدشات اور توقعات

2023 جیسے تباہ کن سال کے بعد سال نو کے پہلے مہینے ہی میں تین فلمیں ریلیز کے لیے تیار ہیں۔

جبکہ دیگر کچھ دلچسپ فلمیں بھی قطار میں ہیں جن میں سے کچھ نے نمائش کی تاریخ دے دی ہیں اور دیگر کی عکاسی تو مکمل ہو گئی ہے مگر وہ نمائش کے لیے ابھی گومگوں کی سی کیفیت کا شکار ہیں۔

 اس بے یقینی کی وجہ 2024 سے توقعات کم اور خدشات زیادہ ہیں۔

یہاں ہم 2024 میں ریلیز ہونے والی چیدہ چیدہ فلموں کا تعارف پیش کر رہے ہیں۔

وکھری

سوشل میڈیا سٹار قندیل بلوچ کی زندگی سے متاثر ہو کر بنائی گئی یہ فلم پانچ جنوری کو ریلیز کی جا رہی ہے جس میں وکھری کا مرکزی کردار فریال محمود کر رہی ہیں۔

فلم کی ہدایات ارم پروین بلال نے دی ہیں، جبکہ اسے عابد عزیز مرچنٹ اور اپوروا بخشی نے پروڈیوس کیا ہے۔

اس فلم کا ورلڈ پریمئیر سعودی عرب کے ریڈ سی فلم فیسٹیول میں ہو چکا ہے لیکن پاکستان میں یہ پانچ جنوری کو لگائی جا رہی ہے۔

نایاب

26 جنوری کو ریلیز ہونے والی اس فلم میں مرکزی کردار یمنٰی زیدی کا ہے جن کی یہ پہلی فلم ہے۔

نایاب ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو کرکٹر بننا چاہتی ہے۔ فلم میں فریال محمود ایک خصوصی شادی نمبر بھی کر رہی ہیں۔

نایاب کا ٹریلر کافی اچھا ہے اور فلم کی مارکیٹنگ بھی اچھے انداز سے کی جا رہی ہے اس لیے امید ہے کہ یمنٰی زیدی کا نام عوام کو سینیما کی جانب لے آئے گا۔

اس فلم کے پروڈیوسر عمیر عرفانی اور رومینہ عمیر ہیں، جبکہ اس کی ہدایات عمیر ناصر علی نے دی ہیں، جن کی یہ پہلی فلم ہے۔

عمرو عیار

ہدایت کار اظفر جعفری کی اس فلم کی عید الاضحٰی پر نمائش کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس کے نمایا کرداروں میں حمزہ علی عباسی، عثمان مختار، فرحان طاہر، صنم سعید اور علی کاظمی شامل ہیں۔

یہ فلم وی ایف ایکس کا شاہکار تصور کی جا رہی ہے، اس کا ٹریلر بہت جاندار ہے اور یہ الف لیلیٰ کی داستان کو جدید دور میں اپنا کر ایک فکشن تخلیق کیا گیا ہے۔

 اس فلم پر بہت وقت اور پیسہ صرف ہوا ہے، اور فلمی صنعت سے وابستہ افراد اس سے کافی امید لگائے بیٹھے ہیں۔

راولپنڈی ایکسپریس

پاکستانی کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کی زندگی پر بنی یہ فلم تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ اگرچہ اس کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے، لیکن ابھی اس کی تدوین اور دیگر تکنیکی کام جاری ہیں۔

فلم میں شعیب اختر کا کردار گوہر رشید ادا کر رہے ہیں، جبکہ عمر عالم ثقلین مشتاق بنے ہیں۔

دیگر اداکاروں میں فرحان طاہر، عمیر رانا شامل ہے۔ گوہر رشید سے پہلے شعیب اختر کا کردار عمیر جسوال کر رہے تھے لیکن بعد میں وہ نجی وجوہات کی بنا پر اس سے الگ ہو گئے تھے۔

تاہم یہ فلم اب مزید تنازعات کا شکار ہو چکی ہے۔ جنوری 2023 میں شعیب اختر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس فلم سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا تھا۔

اس فلم کے پروڈیوسر کفیل انور نے چند ماہ پہلے کراچی میں انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ وہ پُرامید ہیں کہ جلد ہی شعیب اختر سے معاملات طے پا جائیں گے کیوںکہ ان کے بغیر فلم ریلیز کرنا مناسب نہیں ہو گا۔‘

 تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’شعیب اختر نے یہ معاہدہ کیا ہے اور اب جب فلم مکمل ہو چکی ہے وہ اس سے نکل نہیں سکتے، ان کا کہنا تھا کہ ’یہ عدالت کا معاملہ نہیں ہے، شعیب اختر سے جو غلط فہمی ہے، وہ دور ہو جائے گی۔‘

اسی وجہ سے اس فلم کی اب تک کوئی حتمی تاریخ نہیں مل سکی ہے۔

آسمان بولے گا

مصنف و ہدایات کار شعیب منصور کی یہ فلم پاکستان کی فضائیہ سے متعلق ہے جس میں عماد عرفامی مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔

جبکہ اس فلم میں مایا علی ایک بھارتی صحافی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

یہ فلم 2023 میں ریلیز ہونا تھی مگر اطلاعات کے مطابق اس کے کچھ مناظر کی دوبارہ عکاسی کرنا پڑ رہی ہے جو فروری میں متوقع ہے۔

اس لحاظ سے یہ فلم 2024 کے آخر میں سینیما کی زینت بن سکتی ہے۔

مایا علی آخری بار 2019 میں سینیما میں نظر آئی تھیں، اس لیے ان کے پرستار اس فلم کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔

الف نون

ماضی کے مشہور پی ٹی وی کے اس مزاحیہ ڈرامے کا جدید انداز فیصل قریشی (جن کی شہرت یوفون کے اشتہار کی وجہ سے پہلے ہی بہت زیادہ ہے) پیش کر رہے ہیں۔

فلم میں الف کا کردار شہزاد رائے اور نون خود فیصل قریشی بنے ہیں۔ فلم میں مہوش حیات اور سجل علی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس فلم کے بارے میں گمان ہے کہ اسے عید الفطر پر پیش کیا جائے گا۔

نیلوفر

ماہرہ خان اور فواد خان کی اس فلم کا شائقین کو طویل عرصے سے انتظار ہے لیکن اس کی بھی حتمی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگرچہ یہ فلم مکمل طور پر تیار ہے۔ ہمسفر کے بعد یہ پہلی اردو کاوش ہو گی جس میں یہ دونوں ستارے ایک ساتھ چمک رہے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ ماہرہ خان ایک نابینا لڑکی کے کردار میں ہیں جبکہ فواد خان کسی شاعر یا ادیب کے کردار میں ہیں۔

اس فلم میں مدیحہ امام بھی ہیں جبکہ یہ ہدایت کار عمار رسول کی پہلی فلم ہے۔ نیلوفر کے پروڈیوسر خود فواد خان بھی ہیں۔

دیمک

سونیا حسین اور فیصل قریشی کی یہ ہارر فلم اس وقت عکس بند کی جا رہی ہے اور امکان ہے کہ اسے اکتوبر تک ریلیز کیا جا سکے گا۔

فیصل قریشی اور سونیا حسین پہلی بار ایک فلم میں کام کر رہے ہیں، فلم کی کہانی ایک گھر جہاں یہ کنبہ رہتا ہے اس کی ہے، اور وہ گھر ایک پراسرار مخلوق کے زیرِ اثر ہے۔

اس فلم کی ہدایات رافع راشدی دے رہے ہیں جو اس سے پہلے ایک فلم ’تھوڑا جی لے‘ بنا چکے ہیں۔

مینگو جٹ

فیصل قریشی کی ایک اور فلم مگر یہ پنجابی فلم ہے عکس بندی کے لیے تیار ہے اور ڈائریکٹر ابوعلیحہ کا کہنا ہے کہ وہ اسے عید پر لگانے کے لیے پرعزم ہیں۔

یہ ایک پنجابی کامیڈی فلم ہے اور فیصل قریشی کے بقول اس میں پورا مصالحہ بھرا ہوا ہے۔

سال 2024 میں پاکستانی سینیما کے درخشاں ستاروں ہمایوں سعید اور فہد مصطفٰی کی کوئی فلم آنے کا امکان نہیں ہے جو سینیما کے لیے اچھا شگون نہیں۔

ملک کے نامور فلمساز فضہ علی میرزا اور نبیل قریشی کی جوڑی کی جانب سے بھی اب تک کوئی اعلان نہیں ہوا ہے۔

جبکہ کامیاب ترین ہدایت کار ندیم بیگ بھی اس وقت کسی فلم کے سیٹ پر نہیں جو صورتِ حال گمھبیر ہونے کی جانب واضح ترین اشارہ ہے۔

سینیما مالکان کا کہنا ہے کہ 2024 میں سینیما کو بند ہونے سے صرف بالی وڈ کی فلمیں ہی بچا سکتی ہیں لیکن ابھی ان پر عائد پابندی اٹھنے کا امکان نظر نہیں آ رہا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم