بلوچستان: کچے مکان کے گیس کا بل ’ساڑھے آٹھ لاکھ‘ روپے؟

بلوچستان کے مضافاتی علاقے میں دو کمرے کے کچے مکان کے رہائشی کو نومبر میں استعمال ہونے والی سوئی گیس کا ساڑھے آٹھ لاکھ روپے سے زیادہ کا بل موصول ہوا ہے۔

کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی میں پلمبر کے طور پر کام کرنے والے صاحب جان کو دسمبر میں گیس کا بل موصول ہوا تو ان کے پیروں تلے سے زمین سرک گئی۔

کوئٹہ شہر کے مضافاتی علاقے کلی الماس میں دو کمروں کے کچے مکان کے رہائشی کو گذشتہ مہینے وصول ہونے والے گیس کے بل کے مطابق انہوں نے نومبر 2023 میں ساڑھے آٹھ لاکھ روپے کی گیس استعمال کی تھی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں صاحب جان نے بتایا کہ انہیں گھر والوں نے بل بتایا تو ان کے فشار خون میں اچانک اضافہ ہو گیا اور انہیں ہسپتال جانا پڑا۔

’ہمارے گھر میں صرف دو وقت کا کھانا اور چائے بنانے کے لیے گیس استعمال کرتے ہیں۔ گھر میں نہ گیزر ہے نہ ٹینکی وغیرہ تو اتنا بڑا بل کیسے آ سکتا ہے۔‘

صاحب جان نے سوئی گیس کا گذشتہ بل بھی 47 ہزار روپے ادا کیا تھا اور ان کے خلاف کوئی قابل ادا بقایا جات نہیں تھے۔

’میں نے کسی ایک مہینے کا بل بھی ادا کیے بغیر نہیں چھوڑا۔ مجھے نہیں پتا اس بار کیوں اتنا زیادہ بل آیا ہے۔‘

بلوچستان میں قدرتی گیس مہیا کرنے کے ذمہ دار محکمے سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفاتر کے چکر بھی لگا چکے ہیں لیکن کوئی داد رسی نہیں ہوئی۔

صاحب جان گیس کے اضافی بلوں کے خلاف ہونے والے احتجاجوں اور مظاہروں میں بھی باقاعدگی سے شرکت کر رہے ہیں۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کے جنرل مینیجر سے صاحب جان کے بل کے متعلق دریافت کیا گیا تو انہوں نے کیمرے جواب دینے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ تکنیکی غلطی ہو سکتی۔ میں یہ بل انکوائری ٹیم کو بھیج دوں گا اور ہم اس مسئلے کے حل تک پہنچیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گیس کمپنی کے ایک سینیئر افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’صاحب جان کا یہ آٹھ لاکھ 55 ہزار چھ سو روپے کا بل گذشتہ دو مہینوں کا ہے، جس میں انہوں نے گیس کے 5772 یونٹس استعمال کیے تھے۔‘

ان کا کہنا تھا: ’اتنا بڑا بل صرف زیادہ یونٹس کے استعمال کی وجہ سے ہی آسکتا ہے جیسے کسی بڑے کارخانے میں ہوتا ہے۔‘

سینیئر افسر کے مطابق صاحب جان کے گیس کے میٹر میں بھی مسئلہ ہوسکتا ہے۔

’یا تو انہوں نے اس میں ٹیمپرنگ کی ہے اور یا کوئی لیکیج کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ صارف کو کمپنی جنرل مینجیر کے نام خط کے ذریعے شکایت کرنا چاہیے تاکہ میٹر انسپکٹر یا ریڈر جا کر تحقیقات کریں۔

’اسی طرح اتنے زیادہ بل کی وجہ معلوم ہو سکتی ہے۔‘

کوئٹہ شہر اور اس کے مضافات میں سردیوں کے موسم میں صاحب جان اکیلے نہیں بلکہ کئی گیس صارفین کو اضافی بل موصول ہوئے ہیں جب کہ موسم کے باعث گیس کا پریشر بھی کم رہتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان